منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

مجھے پکڑنے سے فرق نہیں پڑیگا ،حساب کتاب بند کیا جائے اور آگے کی بات کی جائے، آصف زر داری کامشورہ

datetime 20  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین ،سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ مجھے پکڑنے سے فرق نہیں پڑے گا ،حساب کتاب بند کیا جائے اور آگے کی بات کی جائے ، سب رورہے کوئی وجہ تو ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں اس سے زیادہ ٹیکس بڑھا دیا، صنعتکار خوفزدہ ہے کہ پانچ لاکھ چیک پر حساب دینا ہوگا ۔

کون کون حساب دیگا؟ ایسا نہ ہو مہنگائی سے تنگ عوام نکل آئیں اور سیاسی جماعتیں پیچھے رہ جائیں ، ایسا نہ ہوسیاسی طاقتوں سے بھی یہ گیند نکل جائے، جو طاقتیں لے کر آئی ہیں انہیں بھی سوچنا چاہیے۔ جمعرات کو سابق صدر آصف زرداری پروڈکشن جاری ہونے پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے اور بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پہلے تو پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے پر سپیکر آفس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ میں اختر مینگل، ایم کیو ایم ،اپوزیشن لیڈر اور دیگر جماعتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے پروڈکشن آرڈر کیلئے کوشش کی ۔ انہوں نے کہاکہ سانگھڑ پر اس وقت کپاس کی فصل پر ٹڈی دل کا حملہ ہوا ہے ،حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی کوشش نہیں کی گئی۔انہوں نے کہاکہ کہیں اور ایسا ہوتا تواب تک توسعودی عرب سے امداد آجاتی ہے، ملک کے معاشی مسائل سب کے اور مشترکہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ بجٹ ان کا بنایا ہوا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے معاشی مسائل سب کے اور مشترکہ ہیں ،پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، پاکستان نہیں تو کچھ بھی نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے نہ کھپے کے نعرے کے وقت پاکستان کھپے کی بات کی۔انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے پیسے مل رہے ہیں تو لوگ کیوں رو رہے ہیں۔

ہر انڈسٹری کے بڑے بڑے ایڈ آرہے ہیں کہ ہمیں بچاؤ۔ انہوں نے کہاکہ آئیں حکومت اپوزیشن ملکر معیشت پر کو ئی معاہدہ کرلیں ۔ انہوں نے کہاکہ بجٹ کی بات کریں تو سب رو رہے ہیں ، کوئی وجہ تو ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں لیکن اس سے زیادہ ٹیکس بڑھا دیا ۔ انہوں نے کہاکہ صنعتکار خوفزدہ ہے کہ پانچ لاکھ چیک پر حساب دینا ہوگا ،کون کون حساب دے گا ۔ انہوںنے کہاکہ حساب کتاب کو چھوڑو ،آگے بڑھو ۔ سابق صدر نے کہاکہ میرے پکڑنے سے پارٹی مضبوط ہوگی ،مجھے پکڑنے سے فرق نہیں پڑے گا ۔ انہوں نے کہاکہ لوگ سوچتے ہیں اگر زرداری کو پکڑا جاسکتا ہے تو پھر انہیں کیوں نہیں ؟۔سابق صدر نے کہاکہ جو انہیں لائے ہیں انہیں بھی سوچنا چاہئے ،ایسا نہ ہو مہنگائی سے تنگ عوام نکل آئیں اور سیاسی جماعتیں پیچھے رہ جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک ہے تو ہم ہیں ،ملک نہیں تو کچھ نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں پہلے بھی جیل سے آتا رہا ہوں، آج پھر یادیں تازہ ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ان تمام کا دوستوں کا شکریہ جنہوں نے مشکل وقت میں میرا ساتھ دیا،ان کا یہ احسان میں زندگی بھر یاد رکھوں گا

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…