نئی دہلی (اے این این ) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا طیارہ کرغیزستان لے جانے کے لیے پاکستان نے نئی دہلی کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی 13 اور 14 جون کو کرغیزستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے بشکیک جائیں گے۔
واضح رہے کہ 26 فروری کو بھارتی فورسز کی دراندازی اور پھر پاکستان کے بھرپور جواب کے بعد دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے تھے جبکہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود مکمل طور پر بند کردی تھی۔بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق بھارت نے پاکستان سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی فضائی حدود کھول دے اور وزیراعظم نریندر مودی کا طیارے اپنی فضائی حدود سے گزر کر کرغیزستان جانے کی اجازت دے۔بھارت کے نامعلوم حکام نے بھارتی خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ انڈیا (پی ٹی آئی)کو تصدیق کی کہ پاکستانی حکومت نے بھارتی حکومت کو وزیراعظم نریندر مودی کا طیارہ اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد بھارتی حکومت کو اس فیصلے کے بارے میں آگاہ کر دیا جائے گا۔حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے)کو اپنے ایئر ٹریفک کنٹرول کو آگاہ کرنے کی ہدایت جاری کر دی جائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کا خواہاں ہے جسے اس کی پیشکش میں بھارت کی جانب سے بھی مثبت جواب کی امید ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے اپنے بھارتی ہم منصب کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان کشمیر سمیت تمام مسائل پر حل کی ضرورت پر زور دیا۔
حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایس سی او سربراہی کانفرنس میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات ممکن نہیں تاہم پاکستان بھارت سے اپنی بات چیت کی پیشکش کے مثبت جواب کا خواہش مند ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ میں حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں تصدیق کی کہ انہیں بھارتی وزیراعظم کا طیارہ پاکستانی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت کی درخواست موصول ہوئی تھی۔انہوں نے بھی تصدیق کی کہ حکومت پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے طیارے کو پاکستانی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ بھی پاکستان نے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے طیارے کو پاکستانی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی جب وہ ایس سی او اجلاس میں شرکت کے لیے بشکیک گئیں تھیں۔