جمعرات‬‮ ، 17 اپریل‬‮ 2025 

وفاقی وزیروں کو ایسے کیا اختیارات مل گئے جو اس سے پہلے کبھی نہ تھے

datetime 6  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)موجودہ وفاقی وزراء کو اس قدر بااختیار بنا دیا گیا ہے جتنے وہ پہلے کبھی نہ تھے۔ بیورو کریسی کے لئے اصلاحات کا فائدہ کابینہ ارکان کو پہنچا ہے۔ گوکہ اس پر عملدرآمد ہونا ابھی باقی ہے تاہم وفاقی کابینہ نے فیصلے پہلے ہی کر لئے ہیں۔ وفاقی وزراء کو اپنی متعلقہ حدود میں اہم اور کلیدی بیورو کریٹس کی تقرریوں میں اہم کردار ہوگا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق تحریک انصاف حکومت کی منظور کردہ سول بیورو کریسی سے متعلق دو بڑی اصلاحات درحقیقت وفاقی وزراء کے زیادہ بااختیار ہونے کی صورت میں سامنے آئی ہیں۔ بظاہر ان اصلاحات کو بیورو کریسی میں بہتری کیلئے متعارف کرایا گیا تھا لیکن بیورو کریسی میں ذرائع کا خیال ہے کہ مذکورہ اقدامات سے بیورو کریسی مزید کمزور اور سیاست زدہ ہوگی۔ وفاقی سیکرٹریوں کے تقرر میں متعلقہ وفاقی وزیر کی رضامندی حاصل کرنا ہوگی۔ اسی طرح کارپوریشنز، متعلقہ محکموں، اتھارٹیز اور ریگولیٹری اداروں کے سربراہوں کی تقرریوں میں متعلقہ وزراء پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور ہو جائیں گے۔ بیورو کریسی پر ان کی گرفت مضبوط ہو جائے گی۔ قبل ازیں سیکرٹریوں کے تقرر میں وزراء کا کوئی کردار نہیں ہوتا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ابتداء میں جب سول سروس اصلاحات کی تجویز کابینہ میں متعارف کرائی گئی، اس کا مقصد میرٹ کی بنیاد پر تقرریوں اور ان کی میعاد کو یقینی بنانا تھا لیکن اس کا انجام کلیدی سرکاری عہدوں پر تقرریوں میں وزراء کو اہم کردار دیئے جانے پر ہوا۔ بااثر وزراء کا ایک گروپ وزیراعظم کو یہ باور کرانے میں کامیاب رہا کہ جب وزراء کو اپنی وزارتوں کی کارکردگی کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے تو انہیں متعلقہ حکام کی تقرریوں میں رائے کا بھی اختیار دیا جائے۔

وفاقی سیکرٹری کی تقرری کے لئے متعلقہ وزیر کو بھی سلیکشن کمیٹی کا رُکن بنایا گیا ہے۔ اپنی تقرری کے بعد وفاقی سیکرٹری اوّل 6 ماہ آزمائش پر ہوتا ہے۔ اس کا تسلسل وزیراعظم اور انچارج وزیر کی جانب سے کارکردگی جائزہ رپورٹ سے مشروط ہے۔ تقرری کی میعاد جو پہلے تین سال تھی، مشکل ہی سے اس کا لحاظ رکھا گیا۔ اب یہ گھٹا کر دو سال کر دی گئی ہے۔ جس میں سال بھر توسیع کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔

اس میں بھی متعلقہ وزیر کا کہا اہمیت کا حامل ہوگا۔ ایک اور کابینہ فیصلے کے تحت 65 وفاقی محکموں کے سربراہوں کی تقرری کیلئے سلیکشن کمیٹی کا سربراہ وفاقی وزیر اور اسی وزارت کا سیکرٹری اور تقرری کا انحصار اس وزیر پر ہوگا۔ وہی وزیر اور سیکرٹری عہدے کے لئے معیار، اہلیت اور مطلوب مہارت طے کریں گے۔ سلیکشن کمیٹی ہی کام کیلئے اہلیت کا معیار طے کرے گی۔ متعلقہ محکمہ کثیرالاشاعت اخبارات میں عہدے کے لئے اشتہار شائع کرائے گا۔ ڈویژن اہل امیدواروں کی فہرست جائزے کے لئے سلیکشن کمیٹی کو دے گا جسے محدود کرنے کے بعد انٹرویوز کا اہتمام کیا جائے گا۔ تب سلیکشن کمیٹی تین سے پانچ امیدواروں کے نام تقرری کے لئے وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…