اتوار‬‮ ، 02 جون‬‮ 2024 

ایون فیلڈر ریفرنس فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کے لئے صورتحال مشکل ہونا شروع ،متعدد اہم حلقوں میں بازی پلٹ گئی، حیرت انگیز انکشافات

datetime 7  جولائی  2018

راولپنڈی (نیوز ڈیسک)25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں 17دن باقی رہ جانے کے باعث قومی اسمبلی کے حلقہ این اے50اور اس کے ذیلی صوبائی حلقوں کی انتخابی مہم میں انتہائی تیزی آ گئی ہے 2روائتی حریفوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر جوڑ توڑکے باعث ون ٹو ون الیکشن کی فضا زور پکڑ گئی ہے مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف ، ان کی صاحبزادی اور داماد کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے59میں مسلم لیگ ن کے لئے صورتحال مشکل ہونا شروع ہو گئی ہے این اے 59میں مسلم لیگ ن کے سابق رہنما و سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ’’جیپ‘‘کے نشان پر آزاد حیثیت میں اپنے روائتی حریف غلام سرور خان کے مد مقابل ہیں جو’’بلے‘‘کے نشان پر تحریک انصاف کے امیدوارکی حیثیت سے میدان میں ہیں قومی اسمبلی کے لئے مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے تیسرے بڑے امیدوارانجینئر قمر السلام کو صاف پانی سکینڈل میں قومی احتساب بیورو نے پہلے ہی گرفتار کر لیا ہے جس کے بعد یہاں دونوں امیدواروں کے درمیان ون ٹو ون مقابلے کے امکانات واضح ہو گئے اگرچہ انجینئر قمر السلام کی گرفتاری کے بعد حلقہ میں ن لیگ کے کارکنوں اور ووٹرں کو انجینئر قمر الاسلام کے کم سن بیٹے سالار قمر کی اپنی بہن کے ہمراہ دبنگ انٹری نے اس وقت نیا حوصلہ دیا جب انہوں نے والد کی انتخابی مہم چلانے کے لئے میدان میں اترنے کا اعلان کیا اور دونوں بہن بھائی اپنے والد کا پارٹی ٹکٹ جمع کرانے بڑے جلوس کے ہمرا ہ ریٹرننگ افسر کے پاس ضلع کچہری پہنچے انجینئر قمر الاسلام کے بچوں کے انتخابی میدان میں اترنے اور میڈیا پر بھرپور کوریج نے چوہدری نثار علی خان اورغلام سرور خان کو انتخابی حکمت عملی میں تبدیلی کے لئے سوچنے پر مجبور کر دیا تھا لیکن نواز شریف کے خلاف عدالتی فیصلے سے کارکنوں اور سپورٹروں کی سرگرمیاں ایک بار پھر ماند پڑ گئی ہیں این اے 59کے ذیلی صوبائی حلقوں پی پی10اور 12 میں بھی

چوہدری نثار علی خان مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے خلاف نبرد آزما ہیں جس کے تحت صوبائی حلقہ پی پی10میں چوہدری نثار کومسلم لیگ ن کے امیدوارانجینئرقمر الاسلام کے علاوہ خاتون امیدوار نوید سلطانہ کا سامنا ہے نوید سلطانہ وہ امیدوار ہیں جنہوں نے تحریک انصاف سے گہری وابستگی کے ناطے نہ صرف پارٹی ٹکٹ کے لئے درخواست دے رکھی تھی بلکہ اپنے طور کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دیئے تھے ٹکٹ کی دوڑ میں بہت پیچھے ہونے کے باوجود نوید سلطانہ کی قسمت اس وقت جاگ گئی

جب الیکشن کمیشن نے خواتین کے لئے جنرل نشستوں پر5فیصد کوٹے کی شرط عائد کر دی جس وجہ سے کاغذات نامزدگی داخل ہونے کے بعد تحریک انصاف کے لئے یہ شرط مکمل کرنامشکل ہو گئی تھی تاہم نوید سلطانہ کا علم ہونے پر تحریک انصاف نے انہیں ٹکٹ کے لئے کنفرم کردیاادھرسابقہ پی پی6اور موجودہ پی پی 12میں چوہدری نثار علی خان کا مقابلہ اپنے سابقہ حریف تحریک انصاف کے امیدوار واثق قیوم عباسی اورمسلم لیگ ن کے امیدوارانجینئرقمر السلام سے ہے واثق قیوم عباسی 2013کے عام انتخابات میں اس وقت کامیاب ہو گئے تھے

جب چوہدری نثار علی خان نے پی پی 12(سابقہ پی پی6)سے گائے کے نشان پر الیکشن میں حصہ لیا تھا تاہم ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے نتیجے میں چوہدری نثار 2ہزار کے لگ بھگ ووٹوں کی برتری سے کامیاب قرار پائے تھے جبکہ پی پی13میں ایک طرف ان کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے امیدوار سابق صوبائی پارلیمانی سیکریٹری چوہدری سرفراز افضل سے ہے جو سینیٹر چوہدری تنویرکے بھتیجے ہیں یہ علاقہ عمومی طور پر چوہدری تنویر گروپ کا سمجھا جاتا ہے اور اس تناظر میں چوہدری سرفراز افضل ایک مضبوط امیدوار تصور کئے جاتے ہیں

جبکہ دوسری طرف یہاں تحریک انصاف کے امیدوار حاجی امجد قومی اسمبلی میں سرور خان کے ساتھ ہونے کے ناطے چوہدری نثار کے مد مقابل ہیں جن کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے ان کے پاس بحریہ ٹاؤن کا ایک بڑا اور مضبوط ووٹ بنک موجود ہے اوراس تناظر میں ان کی گنتی 20ہزار سے شروع ہوتی ہے اس طرح اگر این اے59اور اور اس کے ذیلی صوبائی حلقوں کا مجموعی جائزہ لیا جائے تو این اے59میں مسلم لیگ ن کے چیئرمینوں نے اپنا سارا وزن چوہدری نثار علی خان کا پلڑے میں دال دیا ہے

حالیہ بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے’’ شیر‘‘ کے نشان پر جیتنے والے یونین کونسلوں کے چیئر مینوں کی اکثریت نہ صرف اعلانیہ چوہدری نثار کی انتخابی مہم میں حصہ لے رہی ہے بلکہ چوہدری نثار کی کارنر میٹنگوں اور جلسوں کی میزبانی بھی کر رہی ہے مسلم لیگ ن کے منتخب چیئر مینوں کی جانب سے’’ جیپ ‘‘کے نشان کی حمائیت اور’’ شیر‘‘ کو نظر انداز کرنے سے مسلم لیگ ن کے امیدوار انجینئر قمر الاسلام کی انتخابی مہم ماند نظر آرہی ہے ادھرچوہدری نثارکے روائتی حریف غلام سرور خان کو کرنل (ر)اجمل خان کی حمائیت حاصل ہونے کے بعد سرور خان کی انتخابی مہم کو مزید تقویت مل گئی

تحریک انصاف کا ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض کرنل (ر) اجمل خان نے تحریک انصاف نظریاتی کے پلیٹ فارم سے ’’بلے باز‘‘کے نشان پرالیکشن لڑنے کا اعلان کیا جن کے ہمراہ نظریاتی گروپ کی جانب سے امیر افضل صوبائی حلقہ پی پی10سے امیدوار تھے تاہم تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی ذاتی توجہ سے کرنل اجمل اور امیر افضل کی جانب سے سرور خان کے حق میں دستبرداری کے اعلان کے بعد نہ صرف سرور خان کی پوزیشن مستحکم ہو گئی ہے بلکہ این اے 59میں تحریک انصاف ایک نکتے پر اکٹھی ہو گئی ہے دوسری جانب حلقہ پی پی12اور13کے امیدوار واثق قیوم عباسی اور حاجی امجد جس شدت کے ساتھ اپنی انتخابی مہم چلا رہے ہیں اسی آب و تاب کے ساتھ سرور خان کے ہاتھ بھی مضبوط کر رہے ہیں تحریک انصاف کے تمام امیدواروں کے اتھاد سے تحریک انصاف کی پوزیشن مستحکم ہو چکی ہے چوہدری نثار علی خان اور غلام سرور خان کی بھرپور انتخابی مہم کی وجہ سے این اے59میں ون ٹو مقابلے کی فضا پیدا ہو گئی ہے ۔

موضوعات:



کالم



صرف ایک زبان سے


میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…