نیویارک،اسلام آباد (آئی این پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکہ اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کا الزام دوسروں پر عائد کرنے سے گریز کرے‘ پاکستان کا امریکہ سے تعاون کسی امداد کی بنیاد پر نہیں تھا‘ اگر ہمارے تعاون کو نہ سراہا گیا تو پاکستان اس کا دوبارہ جائزہ لے گا۔ بدھ کو امریکی صدر کے ترجمان کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کا امریکہ سے تعاون کسی امداد
کی بنیاد پر نہیں تھا۔ پاکستان نے اپنے قومی مفاد اور اصولوں پر امریکہ سے تعاون کیا۔ اگر ہمارے تعاون کو نہ سراہا گیا تو پاکستان اس کا دوبارہ جائز لے گا۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ پاکستان نے دنیا بھر میں انسداد دہشت گردی آپریشنز میں سب سے زیادہ حصہ لیا امریکہ اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کا الزام دوسروں پر عائد کرنے سے گریز کرے۔ دریں اثنا وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ امریکہ ہم سے انسداد دہشت گردی سیکھنے کے بجائے الزام تراشی کررہا ہے‘ پاکستان امریکہ کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ اب بھی معطل ہے‘ امریکہ نو مور اور نوٹسز کے بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے، ایسا نہیں ہے کہ ہم بندوقیں لے کر اپنے ہی ملک پرچڑھ دوڑیں گے اب ہم نپے تلے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے۔ بدھ کو امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل میں خرم دستگیر نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم بندوقیں لے کر اپنے ہی ملک پرچڑھ دوڑیں گے اب ہم نپے تلے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے۔ پاکستان کی سرزمین کو ان سے پاک کرنا ہے چند ماہ میں امریکی قیادت سے مثبت گفتگو ہوتی رہی۔ امریکہ ہم سے انسداد دہشت گردی سیکھنے کی بجائے الزام تراشی کررہا ہے بھارت پاکستان کے خلاف افغانستان کی زمین بھی استعمال
کررہا ہے پاکستان امریکہ کے درمیان اسٹریٹیجک ڈائیلاگ اب بھی معطل ہے منفی اور دھمکی کی زبان استعمال کرنے پر حکومت اور فوج کو تحفظات ہیں۔ امریژکہ افغانستان میں ناکامی کے بعد پاکستان پر الزام تراشی نہ کرے امریکہ نو مور اور نوٹسز کے بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔ پاکستان میں دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہیں نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں امریکہ نے دس ارب ڈالر پاکستان کو ادا کرنے ہیں امداد روک کر پاکستان پر اپنی مرضی مسلط کرنا ممکن نہیں رہا۔ وزیر دفاع سے سوال کیا گیا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستانی حدود میں یک طرفہ کارروائی کا امکان ہے خرم دستگیر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ پارہ صفت انسان ہیں اس لئے ایسی کسی امکان کو رد نہیں کیا جاسکتا افغانستان کی جنگ پاکستان کی زمین پر نہیں لڑی جائے گی۔