اسلام آباد( آن لائن )پاکستان نے بھارت کو پیشکش کی تھی کہ کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ پاکستانی دفترخارجہ میں صحافیوں سے گفتگو کریں مگر بھارت نے درخواست کی کہ کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو میڈیا سے دور رکھا جائے ۔پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ ہم نے بھارتی صحافیوں کو بھی مدعو کیا تھا مگر بھارت نہیں چاہتا تھا کہ دونوں خواتین میڈیا کے سامنے آئیں انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کا میڈیا یہاں
موجود تھا اور ہم نے فراغ دلی سے یہ پیشکش کی تھی ۔انہوں نے ملاقات کے حوالے سے میڈیا بریفینگ کے دوران کلبھوشن یادیو کی میڈیکل رپورٹس پیش کیں جن میں بتایا گیا ہے کہ کلبھوشن یادیو مکمل طور پر صحت مند ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات خالصتا انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر کروائی گئی ہے ‘انہوں نے بتایا کہ کلبھوشن کے اہل خانہ نے خصوصی طور پر پاکستانی دفترخارجہ اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات کا وقت30منٹ طے تھا جسے کمانڈریادیو اور ان کی والداہ کی درخواست پر10منٹ بڑھایا گیا‘ملاقات کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تفصیلات میں نہیں جانا چاہونگا مگر ان کے درمیان بڑی مثبت گفتگو ہوئی جوکہ ماں اور بیٹے اور شوہر اور بیوی کے درمیان ہوسکتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسلامی تعلیمات کے مطابق انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملاقات کروائی ‘ملاقات کے لیے بھارتی کے ساتھ جو وعدہ کیاتھا اسے پورا کیا گیا انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات نہ قانونی تھی اور نہ ہی اس کا قونصلر رسائی سے کوئی تعلق ہے پاکستان نے کمانڈریادیو کی درخواست پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اس ملاقات کا اہتمام کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو طبی
بنیادوں پر ویزے درخواستوں کو روکا ہوا ہے اور ہم امید رکھتے ہیں کہ بھارت بھی مثبت رویہ اختیار کرئے گا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ جاسوس کلبھوشن یادیو اور اس کے اہلخانہ کے درمیان ہونے والی بات چیت بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر نے صرف دیکھی لیکن سنی نہیں۔انہوں نے بتایا کہ اگر بھارتی ہائی کمشنر کو بات چیت کا موقع دیتے تو یہ قونصلر رسائی ہوجاتی، کیونکہ یہ قونصلر رسائی نہیں تھی اس لیے بطور مبصر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر موجود رہے۔انہوں نے کہا کہ ملاقات کے کمرے میں نصب شیشہ ساؤنڈ پروف تھا اس لئے اس موقع پر ہونے والی بات چیت بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ نے نہیں سنی۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ جاسوس کلبھوشن نے مہران بیس پر حملے میں کالعدم تحریک طالبان کی مدد کا اعتراف کیا اور اس نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے متعدد اہلکاروں پر کوئٹہ اور تربت میں حملوں کا اعتراف بھی کیا۔ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو پاکستان میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا اور اسے مقدمے میں صفائی کا پورا موقع دیا گیا۔