لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عدالتیں فیصلوں سے اعتماد قائم کرتی ہیں وضاحتوں سے نہیں، جب حدیبیہ جیسے فیصلے آئیں گے تو عدالتوں پر عوام کا اعتماد کم ہوگا،بے نظیر بھٹو کی اسمبلی تحلیل کرنی ہوتو کرپشن کا الزام ہی کافی ہے جبکہ نواز شریف حکومت میں کرپشن ثابت ہوجائے تو اسمبلیاں تحلیل نہیں ہو سکتیں۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حدیبیہ پیپر مل کیس پر شریف خاندان کو بہت بڑی چھوٹ ملی لیکن فوجداری مقدمے پر کوئی چھوٹ نہیں ملتی، قتل کے ملزم کو 20 سال بعد بھی سزا ملتی ہے اور آئین کے مطابق تفتیش اور فوجداری مقدمے کو روکا بھی نہیں جاسکتا، دیوانی مقدمات میں اپیل دائر کرنے کے لیے میعاد ہوتی ہے جبکہ فراڈ منی لانڈرنگ کیس میں کوئی زائدالمیعاد نہیں ہوتی۔اعتزاز احسن نے کہا کہ حدیبیہ کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی سمجھ سے بالاتر ہے، اعلی عدلیہ نے شریف خاندان پر بہت ہلکا ہاتھ رکھا ہے، جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی غلط فیصلہ دیا۔ عدالتیں فیصلوں سے اعتماد قائم کرتی ہیں وضاحتوں سے نہیں، جب حدیبیہ جیسے فیصلے آئیں گے تو عدالتوں پر عوام کا اعتماد کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے نااہلی کیس میں عدالت کو ساری منی ٹریل دی جبکہ نواز شریف نے تو ایک کاغذ بھی نہ دیا کیلیبری فونٹ اور قطری خط جھوٹ پر مبنی تھا۔انہوں نے کہا کہ اقامہ تو ایک سنگین جرم ہے اقاموں کی بنیاد پر غیر ملکی خفیہ بینکوں میں پیسے رکھے جاتے ہیں، وزیراعظم آپ پاکستان کے ہوں اور ملازمت کہیں اور کرتے ہوں، بے نظیر بھٹو کی اسمبلی تحلیل کرنی ہوتو کرپشن کا الزام ہی کافی ہے جبکہ نواز شریف حکومت میں کرپشن ثابت ہوجائے تو اسمبلیاں تحلیل نہیں ہو سکتیں۔