اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی، انکوائری کمیٹی نے ذمہ داروں کا سراغ لگا لیا، تحقیقاتی رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات۔تفصیلات کے مطابق ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی گئی پاکستان مسلم لیگ ن کی 3 رکنی ٹیم نے قراردیا ہے کہ حلف نامے میں جان بوجھ کر تبدیلی کی کوشش کی گئی اور سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق سمیت بعض لیگی رہنماﺅں کے یہ دعوے
بھی مستردکردیئے جن میں مبینہ تبدیلی کو لکھائی کی غلطی قراردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 7اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے ختم نبوت حلف نامے میں مبینہ تبدیلی کی تحقیقات کے لیے سینیٹر راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں وزیرداخلہ احسن اقبال اور وفاقی وزیرماحولیات مشاہداللہ خان بھی شامل تھے اورکمیٹی کو ہدایت کی تھی کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کریںرپورٹ کے مطابق راجہ ظفرالحق نے تصدیق کی کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں جان بوجھ کر ترمیم کی گئی اور اس ضمن میں مسلم لیگ ن کے صدر کو بریفنگ دیدی گئی۔واضح رہے کہ اس ترمیم کا مسئلہ پارلیمنٹ میں اٹھائے جانے کے بعد حکومت نے فوری اقدامات کیے اور الیکشن ایکٹ 2017ءمیں ایک اور ترمیم کرتے ہوئے ختم نبوت حلف نامے کو اپنی اصل شکل میں بحال کردیا تھا۔یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے بھی اپنے بڑے بھائی نوازشریف سے مطالبہ کیاتھا کہ ذمہ دارشخص کو کابینہ سے نکال دیں جس کے بعد نوازشریف نےتحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔