ہفتہ‬‮ ، 08 جون‬‮ 2024 

سعودی عرب میں موجود پاکستانی فوجی یہ کام نہیں کرسکتے،پاکستان نے صاف جواب دیدیا

datetime 21  جون‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی ) وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیزنے کہاہے کہ حکومت راحیل شریف کو واپس آنے کا نہیں کہہ سکتی، حکومت نے بری فوج کے سابق سربراہ راحیل شریف کو اسلامی ممالک کی فوج کے سربراہ کے طور پر نہیں بھیجا ، سابق آرمی چیف ذاتی حیثیت میں سعودی عرب کی زیر کمان اسلامی ممالک کی فوج کے سربراہ کے طور پر گئے ہیں، پاکستان کسی دوسرے کے مسئلے میں ٹانگ نہیں اڑائے گا،

سعودی عرب میں موجود پاکستانی افواج کسی بھی ملک کے خلاف ہونے والی کارروائی میں حصہ نہیں لیں گی، سعودی عرب کی قیادت میں اسلامی ممالک کا اتحاد دہشت گردی کے خلاف بنایا گیا ہے، پاکستان قطر، سعودی تنازع میں غیرجانبداری کی پالیسی پر کار بند ہے ، وزیراعظم نوازشریف کی سعودی شاہ سلمان کے علاوہ امیر قطر سے بھی ٹیلی فون پر تنازع کے حل پر بات ہوئی ہے ، یمن سعودی تنازع پر پارلیمانی قرارداد موجودہ خلیجی بحران میں پاکستان کی پالیسی کا بنیادی نکتہ ہے۔بدھ کو مشیر خارجہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خارجہ امور کو بتایا کہ حکومت نے بری فوج کے سابق سربراہ راحیل شریف کو اسلامی ممالک کی فوج کے سربراہ کے طور پر نہیں بھیجا اس لیے وہ انھیں واپس آنے کا نہیں کہہ سکتے۔انھوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف ذاتی حیثیت میں سعودی عرب کی زیر کمان اسلامی ممالک کی فوج کے سربراہ کے طور پر گئے ہیں۔ بریفنگ میں سرتاج عزیز نے کہا کہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی افواج کسی بھی ملک کے خلاف ہونے والی کارروائی میں حصہ نہیں لیں گی۔سرتاج عزیز نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں اسلامی ممالک کا اتحاد دہشت گردی کے خلاف بنایا گیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر کریم خواجہ نے مطالبہ کیا کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو رضاکارانہ طور پر واپس آ جانا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب اس طرح بھرتیاں کرے گا تو پھر اس کے مقابلے میں ایران بھی ایسا کرے گا جس سے علاقے میں جنگ کے خطرات ہر وقت موجود رہیں گے۔کریم خواجہ نے کہا کہ وہ خلیجی بحران میں پاکستان کے کردار سے مطمئن نہیں ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ایسے حالات میں راحیل شریف کو واپس بلانے سے پاک سعودی تعلقات خراب ہوں گے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروا رکھی ہے جس میں جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو اسلامی ممالک کی افواج کا سربراہ بنائے جانے کے بارے میں حکومت سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ ملک کا 50 فیصد زرمبادلہ خلیجی ممالک سے آتا ہے اور ایسے اقدام سے پاکستان اتنے بڑے نقصان کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

انھوں نے کہا کہ قطر اور سعودی عرب کے تنازع پر پاکستان کو اپنی غیر جابنداری کو یقینی بنانا ہوگا۔سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان قطر، سعودی تنازع میں غیرجانبداری کی پالیسی پر کار بند ہے۔انھوں نے کہا کہ وزیراعظم کی سعودی شاہ سلمان کے علاوہ امیر قطر سے بھی ٹیلی فون پر تنازع کے حل پر بات ہوئی ہے۔مشیرِ خارجہ نے کہا کہ یمن سعودی تنازع پر پارلیمانی قرارداد موجودہ خلیجی بحران میں پاکستان کی پالیسی کا بنیادی نکتہ ہے۔

سرتاج عزیز نے سینیٹ کی کمیٹی کے ارکان کو یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کسی دوسرے کے مسئلے میں ٹانگ نہیں اڑائے گا ۔کمیٹی کے ارکان نے سفارش کی کہ پاکستان کو خلیجی بحران میں غیر جانبدار رہ کر مصالحتی کردار ادا کرے۔اس سے پہلے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی سعودی عرب اور قطر کے معاملے پر غیر جانبدار رہنے کے بارے میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔

موضوعات:



کالم



سنگ دِل محبوب


بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…