راولپنڈی(نیوزڈیسک)دہشت گردوں کی شناخت چارسدہ کے رہائشی صفت اللہ اور پشاور کے رہائشی محمد عباس کے نام سے ہوئی،صفت اللہ کپڑے کے تاجر کے روپ میں رہ رہا تھا،ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کو خدشہ ہے کہ مزید دو دہشت گرد کارروائی کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔ٹیکسلا میں حساس اداروں اوردہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ،متعددہلاک،
تفصیلات کے مطابق ٹیکسلا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ملزمان کے قبضے سے خودکش جیکٹ،دستی بم اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا،دو ملزمان کے فرار ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے ٹیکسلا اور واہ کینٹ کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کیا،اسی دوران ٹیکسلا کے علاقے ایمن آباد میں ایک زیر تعمیر گھر میں چھپے دہشت گردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی،جوابی کارروائی میں دو دہشت گرد مارے گئے،دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹ،چار دستی بم، ایس ایم جی اور پستول برآمد ہوئے۔واضح رہے کہ وزرات داخلہ کو حساس اداروں کی جانب سے رپورٹ موصول ہوئی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ پی او ایف واہ میں یوم مزدور کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں دہشت گردی کا خطرہ ہے۔حساس اداروں نے وزارت داخلہ کو رپورٹ بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ارڈیننس فیکٹری واہ میں دہشت گردی کا خطرہ ہے اور یوم مزدور کی مناسبت سے منعقدہ تقریب پر دہشت گرد کارروائی کرسکتے ہیں لہذا تقریب میں مدعو وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور دیگر 2 وفاقی وزرا تقریب میں شرکت سے گریز کریں۔دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سکیورٹی ایجنسیاں اگر حساس اداروں کو بھی محفوظ نہیں کرسکتیں تو ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہو گا،
اگر پی او ایف کے مزدور محفوظ نہیں تو ہمیں بھی اپنے تحفظ کی پرواہ نہیں۔چوہدری نثار نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے یکم مئی کو پی او ایف ملازمین کی تقریب ہورہی ہے اس روایت کو کسی صورت رکنے نہیں دیا جائے گا۔