اسلام آباد(آئی این پی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے اسلام آباد میں سی پیک ٹاور کی تعمیر کیلئے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ٹاور کی بلند ترین عمارت پاک چین دوستی کی علامت ہوگی ، پلاننگ کمیشن کی سربراہی میں کمیٹی اس منصوبے پر کام کرے گی ۔ وہ پیر کویہاں مقامی ہوٹل میں سی پیک کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا سی پیک 50ارب کی سرمایہ کاری کادنیا
کا سب سے بڑا منصوبہ بن کر ابھر چکا ہے ، یہ پاکستان اور ایشیا کیلئے نمایاں اہمیت کا حامل منصوبہ ہے ۔انہوں نے کہا یہ منصوبہ کوئی عام منصوبہ نہیں بلکہ 2014سے لیکر 2030کا منصوبہ ہے ، پہلے اس منصوبے کے تحت پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنایا جائے گا اور پاکستان کی معاشی شرح نمو کو بلند ترین سطح پر لے کر جائیں گے ، اس منصوبے کے تحت اب سب سے زیادہ زور انرجی سیکٹر پر دیا جائے گا ، پاکستان میں لوڈ شیڈنگ میں کافی کمی آئی ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ گوادر کو سی پیک کا گیٹ وے بنانے کیلئے سوشل منصوبے شامل کئے گئے جو تقریباً مکمل ہو گئے ہیں ، فری اقتصادی زون کے پہلے فیز پر کام شروع ہے جو جلد مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا گوادر اب قصبہ نہیں بلکہ ایک ترقی یافتہ شہر بن چکا ہے وہاں پر سکول، یونیورسٹی ، ہسپتال اور دیگر اہم منصوبے شروع ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا سی پیک پاکستان کو خطے سے جوڑنے کا ذریعہ ہے ،ہمیں سب سے پہلے ڈویلپمنٹ پر توجہ دینا ہوگی کیونکہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے ڈویلپمنٹ سب سے اہم ہوتی ہے لیکن یہ ٹی ٹوئنٹی نہیں ٹیسٹ میچ ہے جس کیلئے ہمیں مستقل مزاجی اور جذبہ چاہیے ہوگا ۔انہوں نے کہا اب تو غیر ملکی محقق بھی کہہ رہے ہیں کہ پاکستان نے بہت سے مواقع گنوائے مگر سی پیک کو ہاتھوں سے نہیں جانے دیا ، یہ ایک ایسا منصوبہ ہے جسے کبھی بھی نظر انداز نہیں
کیا جا سکتا۔احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے ہمارے ہمسائے ہمارے دشمن بن گئے ہیں جن سے مقابلے کیلئے ہمیں مل کر اپنی معیشت کو مزید مضبوط کرنا ہوگا ۔