منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

خفیہ اطلاع پر آپریشن ، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے کو ٹانک سے بازیاب کرایا گیا ،ڈی جی آئی ایس پی آر

datetime 19  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو کامیاب آپریشن سے بازیاب کرالیا گیا ،اویس شاہ کی بازیابی کیلئے خفیہ اطلاع پر آپریشن ٹانک میں کیا گیا،آپریشن رات اڑھائی سے تین بجے کیا گیا،دہشتگردوں نے اویس شاہ کو نیلے رنگ کی گاڑی میں برقع پہنا کر منہ پر ٹیپ لگا رکھی تھی اور ہاتھ پاؤں زنجیروں سے باندھ رکھے تھے،اویس شاہ کو بازیاب کراکر آرمی چیف کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے ذریعے ٹانک سے کراچی پہنچایا گیا،اویس شاہ کی بازیابی کیلئے ٹانک کے قریب مفتی محمود چوک کے تین راستواں پر چیک پوسٹیں قائم تھی،تینوں چیک پوسٹوں پر ایف سی ، آئی ایس آئی کے دستہ موجود تھے،آپریشن میں گاڑی ڈرائیور سمیت 3دہشتگرد بھی مارے گئے، ،معلومات کی بنیاد پر 19800آپریشنز کیے گئے ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو بازیاب کرالیا گیا ،اویس شاہ کو ٹانک میں دہشتگردوں سے مقابلے کے بعد بازیاب کرایا گیا ،مقابلے کے دوران 3دہشتگرد مارے گئے ہیں،اویس شاہ کو انٹیلی جنس بنیاد پر کئے گئے آپریشن میں بازیاب کرایا گیا،آپریشن ڈی آئی خان سے ٹانک کے راستے میں ہوا،اویس شاہ 20جون کو کراچی سے اغوا ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹانک سے نکلتے ہوئے 3چیک پوسٹیں لگائی گئی تھیں۔انھوں نے بتایا کہ اویس شاہ کی بازیابی کے لیے جس جگہ پر آپریشن ہوا، اس کا نام مفتی محمود چوک ہے، جو ٹانک کی طرف جاتے ہوئے راستے میں پڑتا ہے، وہاں سے ایک راستہ ٹانک، ایک ژوب اور ایک شہر کی طرف جاتا ہے، ان تینوں راستوں پر چیک پوسٹیں بنائی گئی تھیں۔ اویس شاہ کی بازیابی میں آئی ایس آئی نے اہم کردار ادا کیا ہے،سکیورٹی فورسز،انٹیلی ایجنسیز نے مل کر ناکے لگائے گئے تھے۔عاصم باجوہ نے کہا کہ گذشتہ تین روز سے اویس شاہ کی موجودگی کے تکنیکی شواہد موجود تھے۔ جنوبی وزیرستان میں بھی فوجی دستے اور ایف سی تعینات تھی،دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی ،نیلے رنگ کی گاڑی اسی راستے کی طرف بڑھتی ہوئی نظر آئی،اس گاڑی میں دہشتگرد موجود تھے،گاڑی میں سوار تینوں دہشتگردمارے گئے۔انہوں نے کہا کہ فوجی سنائپر نے گاڑی کے ڈرائیور کو نشانہ بنایا جس سے وہ ہلاک ہوگیا۔اغوا کاروں نے فائرنگ کرتے ہوئے گاڑی سے بھاگنے کی کوششیں کی،اویس شاہ کے ہاتھ پاؤں زنجیروں سے باندھے ہوئے تھے، اویس شاہ کو برقعے میں ملبوس کرکے لیجانے کی کوشش کی جارہی تھی،بازیابی کے وقت اویس شاہ کے منہ پر ٹیپ اور ہاتھ پاؤں زنجیروں سے بندھے ہوئے تھے،اویس شاہ کے پاؤں میں زنجیریں ڈالی گئی تھیں جنہیں بعد میں کاٹا گیا،اویس شاہ نے سکیورٹی اداروں کو اپنی شناخت سے آگاہ کیا،اویس شاہ کی بازیابی کے بعد چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو اطلاع دی گئی۔
انھوں نے مزید بتایا کہ دوسری پارٹی نے گاڑی کی تلاشی لی تو برقعے میں ایک خاتون نظر آئیں، جب ان سے پوچھا گیا کہ اپنی شناخت بتائیں، تو کوئی آواز نہیں آئی، جب نقاب اٹھایا گیا تو وہاں موجود نوجوان کے منہ پر ٹیپ لگا ہوا تھا اور ہاتھ بندھے ہوئے تھے اور پاؤں میں بھی زنجیر تھی۔ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق جب ٹیپ ہٹایا گیا تو نوجوان نے بتایا کہ میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا بیٹا اویس شاہ ہوں، جنھیں قریبی چیک پوسٹ لے جایا گیا اور پھر زنجیر کو کاٹا گیا۔ اویس شاہ کو آرمی چیف کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے ذریعے ٹانک سے کراچی پہنچایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ اطلاعات تھیں کہ اغواکار اویس شاہ کو مغربی سرحد سے افغانستان لے جانا چاہتے تھے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہونے والے ایک گروپ نے اغواء کیا تھا، جس میں القاعدہ کے شریک ہونے کا بھی شبہ ہے ۔اغوا کاروں کی طرف سے مطالبات آئے تھے،آپریشنل وجوہات کی بنا پر مطالبات ظاہر نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ اغوا کے ذریعے دہشتگرد خوف و ہراس پھیلانا،پیغام دینا چاہتے تھے،دہشتگردی کے واقعات میں کمی کامیابی کا ثبوت ہے اور دہشتگردوں کیخلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں،پاکستان میں ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں دہشتگرد چھپ سکیں،معلومات کی بنیاد پر 19800آپریشنز کیے گئے ،آپریشنز کے باعث دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے،معلومات کی بنیاد پرر دہشتگردی کے خلاف آپریشنز جاری رکھے جائیں گے۔عاصم باجوہ نے کہا کہ اگر ضرب عضب نہ ہوتا تو دہشتگردوں کی آمدروفت بہت آسان ہوتی ہے،فاٹا میں حکومت کی رٹ بحال ہوچکی ہے،خفیہ اطلاعات پر دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا،دہشتگردوں کے قبضے سے 600کے قریب گولیاں،چھ ہینڈ گرنیڈ برآمد کیے گئے۔کار سے 3کلاشنکوف ، 6گرنیڈ اور ایم ڈیز بھی برآمد کی گئی ۔ ڈی آئی خان ہائی تھریٹ زون میں آتاہے۔ڈی آئی خان کے علاقے میں کریک ڈاؤن جاری ہے،آپریشن میں دہشتگردوں کے سہولت کار،معاون گرفتار کئے جاچکے ہیں،انٹیلی جنس کی بنیاد پر کامبنگ آپریشن جاری رہیں گے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…