پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

آئین کے اصل محافظ ہم نہیں بلکہ وہ ہیں جن کو عوام منتخب کرکے پارلیمان میں لاتی ہے،سپریم کورٹ

datetime 6  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بنیادی ڈھانچہ اور عدلیہ کی آزادی یہ دو ایسے کردار ہیں جن کو اگر نکال دیاجائے تو کوئی بھی کام اپنی اصل حالت میں قائم نہیں رہے گا ۔ چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ ہم پہلے اٹھارہویں ترمیم پر بحث مکمل کرینگے اس کے بعد اکیسویں ترمیم پر بحث کا آغاز ہوگا ۔ آپ کوشش کریں اگلے روز وقفے سے قبل اپنے دلائل مکمل کریں حامد خان نے کہا کہ بنیادی آئینی ڈھانچے کا معاملہ پارلیمنٹ کمیٹی کی ججز کی تقرری میں کردار اتنے وسیع موضوع ہیں کہ جن پر بحث طویل ہوسکتی ہے ۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اس سوال کا جواب دیں کہ آئین کے بنیادی ڈھانچے میں ترمیم کسی مینڈیٹ کے بغیر لائی جاسکتی ہے کیا یہ موجودہ اسمبلی ایسا کرسکتی ہے کیا اس کے لئے نئی اسمبلی کی ضرورت نہیں پڑے گی پارلیمنٹ اور دستور ساز اسمبلی میںفرق کیا جانا ضروری ہے موجودہ پارلیمنٹ کے پاس قانون سازی کا تو اختیار ہے مگر آئین سازی کا نہیں اس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ قوم نئی پارلیمنٹ کے ذریعے آئین تبدیل کرسکتی ہے آئین کو تبدیل کرنے میں کوئی پابندی نہیں ہے اس پر حامد خان نے کہا کہ یہ تو معاملات دیکھنے ہونگے کہ کس طرح یہ تبدیلیاں ہوسکتی ہیں ۔ جسٹس سرمد جلال عثمانی نے کہا کہ یہ درست ہے کہ یہ عدالت آئین کی محافظ ہے مگر دیکھنا یہ ہوگا کہ کیا ہم کثرت رائے سے ہونے والے فیصلوں کو مسترد یا رد کرسکتے ہیں ۔ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آئین میں ترمیم سے پہلے عوام کی رائے جاننا بے حد ضروری ہے کیونکہ جب تک ان کی رائے معلوم نہیں ہوگی تبدیلی کیسے آئے گی ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ آئین کے محافظ صرف ہم ہی ہیں اصل محافظ وہ ہیں جن کو عوام منتخب کرکے پارلیمان میں لاتی ہے ۔ نمائندے عوام کی منشاءکے مطابق ترمیم کریں تو وہ دوبارہ منتخب ہوسکتے ہیں حامد خان نے پارلیمانی کمیٹی کے کردار عدلیہ کی آزادی بارے کئی دیگر ممالک کے عدالتوں کے فیصلوں کے حوالے بھی دیئے اور اس بات پر اصرار کیا کہ پارلیمانی کمیٹی کا کردار ججز کے تقرر میں عدلیہ کی آزادی کے منافی ہے اور عدلیہ کی آزادی کی ضمانت بنیادی آئینی ڈھانچے میں دی گئی ہے آئین کے دیباچے آرٹیکل 2Aسمیت کئی دیگر آرٹیکلز میں اس کی ضمانت دی گئی ہے یہ درست ہے کہ پارلیمنٹ ترمیم کرسکتی ہے مگر اس میں بھی اس کا کردار محدود ہے لامحدود نہیں یہ نہیں ہوسکتا کہ وہ مادر پدر ترمیم کرلے اور عوام بھی اس کو قبول کرے ابھی ان کے دلائل جاری تھے کہ عدالت کا وقت ختم ہونے کے باعث مقدمے کی مزید سماعت جمعرات تک کیلئے ملتوی کردی گئی اور حامد خان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وقفے سے پہلے وہ اپنے دلائل مکمل کریں آرٹیکلز 225پر دلائل دیں اور اس کے بعد اٹھارہویں ترمیم پر دلائل مکمل ہونے کے بعد ہی اکیسویں ترمیم پر دلائل کا آغاز کیاجائے گا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…