اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

نیپال میں زندگی آہستہ آہستہ معمول پر آنا شروع ہو گئی

datetime 6  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیپال میں آہستہ آہستہ زندگی معمول پر آنا شروع ہوگئی ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ زلزلہ متاثرین کی بحالی کے لیے 41 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے زائد رقم درکار ہے۔ نیپال میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں بدبو اور تعفن کے باعث لوگ ماسک لگا کر روزمرہ کے کاموں میں حصہ لے رہے ہیں ،لوگوں نے صبح کے اوقات میں عبادت گاہوں کا رخ کرنا شروع کردیا ہے،دربار اسکواِئر کے کچھ حصوں سے ملبہ اٹھا لیا گیا ہے۔ یونیسکو کی جانب سے ثقافتی ورثہ قرار دیے جانے والا دربار اسکوائر زلزلے میں شدید متاثر ہوا تھا،ماہرین آثارقدیمہ کا کہنا ہے کہ یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی روثہ قرار دئیے جانے والی عمارتوں کو گزشتہ حالت میں لانے کےلئے کروڑوں ڈالر اور کئی سال کا عرصہ درکار ہے۔ نیپال کی 80 سالہ تاریخ کے بد ترین زلزلے نے بچوں کے ذہن پر ایسے اثرات مرتب کیے ہیں جن سے نکلنے کے لیے وقت لگے گا، کٹھمنڈو کے عارضی کیمپوں میں بچے اس صدمے کو بھلانے کے لیے کھیلتے کودتے نظرآئے۔ زلزلے کے نتیجے میں 1 کروڑ 70 لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں۔ ادھر کھٹمنڈو کے مشرقی گاوں سے برفانی تود ے میں دبے 100 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔ علا وہ ازیں نیپال میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 11 دن گزر جانے کے باوجود امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ انھیں امدادی سامان کی اتنی مقدار میسر نہیں جتنی متاثرین کی مدد کے لیے درکار ہے۔25 اپریل کو ریکٹر سکیل پر 7.8 کی شدت کے زلزلے سے اس جنوبی ایشیائی ملک میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور اب تک سات ہزار سے زیادہ افراد کی ہلاکت اور دس ہزار کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔اس وقت دنیا بھر سے4,000 سے زائد امدادی کارکن متاثرین کی مدد کے لیے نیپال میں موجود ہیں۔نیپالی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں جاری امدادی کارروائیوں کو مربوط بنانے اور اس سے متعلقہ صورتحال پر قابو پانے میں کامیاب ہو رہی ہے۔تاہم دارالحکومت کھٹمنڈو کے شمال مشرق میں چتارا کے علاقے میں دو دن گزرانے والے بی بی سی کے ایک نامہ نگار کا کہنا ہے کہ لوگ اب بھی امداد کے منتظر ہیں اور ان کی بےتابی میں اضافہ ہو رہا ہے۔برطانوی امدادی ادارے ڈِزاسٹرز ایمرجنسی کمیٹی (ڈی ای سی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں متاثرین کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں۔12 خیراتی اداروں پر مشتمل اس تنظیم کا کہنا ہے کہ نیپال کے زلزلے سے پیدا ہونے والی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔برطانوی امدادی ادارے ڈی ای سی کے ترجمان نے بتایا کہ انھیں اسہال اور سینے میں انفیکشن کی متعدد رپورٹیں پہلی ہی موصول ہو چکی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…