اسلام آباد (نیوز ڈیسک) افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں فائرنگ کے نتیجے میں 200 سے زیادہ افغان شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق، افغان شہری غیر قانونی طور پر ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے اور انہیں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔
تاہم، ایرانی بارڈر گارڈز نے اس واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ایران میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ایران میں داخل ہونے والے افغانوں کی تعداد 300 تھی، اور انہیں پہاڑوں میں چھپے ہوئے ایرانی گارڈز نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ تنظیم کے مطابق، صرف 50 افغان شہری اس فائرنگ سے بچ سکے۔
ایک افغان عینی شاہد کا کہنا ہے کہ انہیں ایران کے علاقے کلگان سراوان میں نشانہ بنایا گیا، اور ان کے قافلے میں موجود 270 سے 280 افراد مارے گئے۔اس حوالے سے افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ حکومت اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے، اور افغان حکومتی ادارے اور سفارتی مشنز اس سلسلے میں مزید تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں۔