دنیا بھر میں پانی کی شدید قلت کے حوالے سے 17 ممالک کو انتہائی خطرات لاحق نیویارک ٹائمزنے پاکستان سے متعلق بھی اہم انکشاف کردیا

29  اگست‬‮  2019

لاہور( آن لائن )پانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے ۔پانی زمین کی سطح کے کے لگ بھگ 71 فیصد حصہ پر محیط ہے ،تاہم زمین پر بسنے والے افراد کیلئے مجموعی طور پر محض3فیصد تازہ پانی ہی دستیاب ہے۔تازہ پانی کے دستیاب یہ محدود وسائل متعدد مختلف وجوہات اور

آبادی میں اضافے،ماحولیاتی آلودگی اور موسمی تغیرات جیسے عوامل کے باعث شدید خطرے سے دوچار ہیں۔پانی کی یہ قلت ایک عالمی مسئلہ اختیار کرچکی ہے جس نے تمام براعظموں میں اربوں افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔جنوب ایشائی ممالک جو کہ بین الاقوامی آبی گذر گاہوں کا بڑا مسکن ہیں،بتدریج پانی کی قلت کی جانب بڑھ رہے ہیں اور آنے والے برسوں میں پانی کی اس قلت میں شدت متوقع ہے ۔نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں پانی کی شدید قلت کے حوالے سے 17 ممالک کو انتہائی خطرات لاحق ہیں،جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ممالک وہ تمام پانی استعمال کررہے ہیں جو کہ ان کے پاس موجود ہے ۔دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی پانی کی قلت کے دہانے پر ہے جہاں پانی کی سالانہ فی کس دستیابی قلت کی دہلیز چھونے کے قریب ہے ۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان سال 2025 تک مکمل طور پر آبی قلت کا شکار ہوسکتا ہے ۔ملک میں اس وقت فی کس پانی کی دستیابی انتہائی کم ہے جس کی اہم وجہ موجودہ زرعی طریقہ کار بتائے جاتے ہیں جو کہ ملک میں دستیاب پانی کا 92 فیصد خرچ کر ڈالتے ہیں،اس کے علاوہ بڑھتی ہوئی آبادی اور پانی کے دستیاب وسائل میں بد انتظامی اس صورتحا ل کو مزید گھمبیر کررہے ہیں۔زرعی مقاصد کیلئے استعمال ہونے والے پانی کا تقریبا نصف زیر زمین سے آتا ہے کیونکہ یہ موسمی دستیابی سے مشروط نہیں ہے ،اگرچہ یہ پانی کے حصول کا ایک آسانی ذریعہ ہے ،تاہم حالیہ برسوں میں اس کے استعمال میں اضافے کے باعث زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک کم ہوئی ہے،خاص کر پنجاب و سندھ میں کہ جہاں بڑے پیمانے پر زراعت کی جاتی ہے ۔پانی کے اس بے تحاشہ حصول نے سندھ طاس کو دنیا میں دوسرا دباو والا زیر زمین ذریعہ بنا دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ضد کے شکار عمران خان


’’ہمارا خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے میں…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…