کرائسٹ چرچ کی مساجد پر کئے گئے حملوں کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز ہو گیا

13  مئی‬‮  2019

کرائسٹ چرچ (این این آئی)نیوزی لینڈ میں کرائسٹ چرچ کی مساجد پر کیے گئے حملوں کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے ۔ تفتیش کے لیے قائم رائل کمیشن نے پیر کو ثبوت اکھٹے کرنے کا کام شروع کیا ۔رائل کمیشن کو نیوزی لینڈ میں تحقیقات کا سب سے اعلی فورم سمجھا جا تا ہے ۔ یہ فورم ان عوامل اور محرکات کی جانچ پڑتال کرے گا جن کی وجہ سے 15 مارچ کو ایک حملہ آور نے دو مساجد پر

حملے کر کے 51 لوگوں کو شہید کیا تھا۔ فرانسیسی خبر رساں ادراے اے ایف پی کے مطابق تفتیش سے یہ پتہ لگایا جائے گا کہ آیا نیوزی لینڈ کی پولیس اور انٹیلی جنس حملے کو روک سکتی تھی یا نہیں ۔ رائل کمیشن کی تحقیقات کی تفصیلات نتائج 10 دسمبر تک رپورٹ کی شکل اختیار کریں گی تاہم تفتیش کے دوران عوام کی حفاظت کے لیے اہم معلومات مقررہ تاریخ سے قبل دی جا سکتی ہیں ۔نیوزی لینڈ کی وزیرِاعظم جیسنڈا ارڈن کا کہنا تھا ، یہ حملے کے جواب میں ہماری کاروائی کا اہم حصہ ہے۔ کمیشن کے نتائج ہمیں اس بات کی یقین دہانی کرنے میں مدد کریں گے کہ آئندہ یہاں ایسے حملے کبھی نہ ہوں۔نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کا بعد ملک کے انٹیلی جنس ادارے تنقید کی زد میں آئے کہ انہوں نے اپنی توجہ صرف اسلام کے نام پر پھیلائی جانے والی دہشت گردی پر رکھی اور سفید فام دائیں بازو کی انتہاپسندی کو نظر انداز کیا۔کرائسٹ چرچ حملے کے تمام متاثرین مسلمان تھے اور ان کا قتلِ عام مبینہ طور پر ایک ایسے سفید فام شخص کی طرف سے کیا گیا جو اس بات کو مانتا تھا کہ مسلمان مغربی ممالک پرقبضہ کرنا چاہتے ہیں۔حملہ آور برنٹن ٹیرنٹ اٹھائیس سال کا سفید فام شخص تھا، جس کی ذہنی حالت کا معائنہ جاری ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے قابل ہے یا نہیں۔رائل کمیشن حملے سے پہلے برنٹن ٹیرنٹ کی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لے گا جس میں ملزم کے سوشل میڈیا کے استعمال کو بھی دیکھا جائے گا ۔کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملوں کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت نے ملک میں اسلحہ رکھنے کے قانون کو سخت کر دیا ہے اور نفرت انگیز تقاریر کے قانون کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا کمپنیوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ آن لائن شدت پسندی کے خاتمے کے لیے اقدامات بڑھائیں ۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…