کابل(این این آئی)سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ اگر تمام افغان مل بیٹھیں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بہ شمول طالبان، مذاکرات میں شامل ہوں، تو افغانستان میں گزشتہ 17 برس سے جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔امریکی خبررساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ قطر میں مختلف افغان دھڑوں کے درمیان ملاقات غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دئیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ان مذاکرات کی منسوخی کا
الزام کسی ایک فریق پر عائد کرنے کی بجائے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مذاکرات کو ممکن بنانے کے لیے اپنی طاقت استعمال کرے۔انہوں نے امریکی امن مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کی بھی تعریف کی اور کہا کہ افغان تنازعے کے حل کے لیے وہ موزوں ترین شخصیت ہیں۔حامد کرزئی کا کہنا تھاکہ میرا خیال ہے کہ امریکا افغانستان میں کسی طرح کا سمجھوتا چاہتا ہے۔ مگر میرے نزدیک امریکا کو اس معاملے میں مزید واضح روڈمیپ بنانے کی ضرورت ہے، تاکہ یہ عمل آگے بڑھ سکے۔