سرینگر(آن لائن) سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے وزیراعظم نریندر مودی سرکار کو ایک مرتبہ پھر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ایک طرف بھارتی وزیراعظم پاکستانی وزیراعظم کو 23 مارچ کی مبارکباد پیش کررہے ہیں اور دوسری جانب پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر پاکستان ڈے کی تقریب میں شرکت کرنے والوں کے ساتھ برا سلوک کیا جارہا ہے اور پولیس تقریب میں شرکت کے لیے جانے والوں کو ہراساں کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی سرکار کی اس دہری اور بے اصولی پر مبنی اسٹریٹجی کا مقصد صرف لوکل سیاست اور انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا ہے۔مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے بھارت کو پاکستان سے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ مقبوضہ کمشیر میں سیاسی رہنماؤں کو پلوامہ میں پیراملٹری قافلے پر خود کش حملے کے بعد بڑھنے والی کشیدگی کو کم کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وہ شدت سے محسوس کر رہی ہیں کہ بھارت کو پاکستان سے مذاکرات کرنے چاہیئے۔25 فروری کو بھی انٹرویو میں محبوبہ مفتی نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کہا تھا کہ مودی سرکار جنگ کے نام پر بھارتی عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے، بھارت کبھی بھی پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں کرے گا۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج کی بسوں پر خودکش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ انتہائی جارحانہ پالیسی اپنا رکھی ہے جس کے خلاف بھارت سمیت دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں محبوبہ مفتی بھارت کو پاکستان کے ساتھ مذاکرات کا مشورہ دے چکی ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں حکمران جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سے اختلاف کے بعد بی جے پی نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا جس کے بعد ایوان میں اکثریت نہ رہ جانے کی وجہ سے محبوبہ مفتی مستعفی ہوگئی تھیں۔ وہ 2014 سے جون 2018 کے درمیان مقبوضہ کشمیر کی وزیراعلیٰ رہیں۔