بخارسٹ (انٹرنیشنل ڈیسک )رومانیہ میں ایک عورت اور ایک مرد پر مشتمل ’روایتی خاندان‘ کو بچانے کے لیے منعقد ہونے والا عوامی ریفرنڈم ووٹ ڈالنے کی کم شرح کے باعث ناکام ہو گیا ہے۔ اس ریفرنڈم کے ذریعے آئین میں تبدیلی لائی جانا تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رومانیہ کے مرکزی الیکٹورل آفس نے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد اعلان کیا کہ اٹھارہ ملین مجاز ووٹروں میں سے صرف بیس فیصد کے لگ بھگ افراد نے اپنا حق رائے دہی
استعمال کیا جبکہ نتائج کو تسلیم کیے جانے کے لیے کم سے کم تیس فیصد ٹرن آؤٹ کا ہونا لازمی تھا۔رومانیہ میں اس ریفرنڈم کی درخواست کرنے والے خاندان کے لیے مذہبی قدامت پسند اتحاد نے اس کی ناکامی کا ذمہ دار حکومتی جماعتوں کو ٹھہرایا ہے۔ اتحاد کا کہناتھا کہ سیاسی جماعتوں نے ووٹ کا بائیکاٹ کیا۔ دوسری جانب اپوزیشن سیاسی جماعت پی این ایل اور حکمران جماعت سوشل ڈیموکریٹس نے کم ٹرن آؤٹ کے لیے ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔