بغداد(انٹرنیشنل ڈیسک)عراق میں مئی میں منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والے اتحاد سائرون نے جنوبی شہر بصرہ میں پْرتشدد مظاہروں کے بعد وزیراعظم حیدر العبادی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے زیر قیادت سائرون نے بصرہ کے ہوائی اڈے پر راکٹ حملے کے بعد ایک بیان میں یہ مطالبہ کیا ۔شہر میں رات کو احتجاج
کے دوران میں مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو نذر آتش کردیا تھا اور ایک آئیل فیلڈ کے ملازمین کو بھی مختصر وقت کے لیے یرغمال بنا لیا تھا۔بصرہ میں تشدد کے ان واقعات کے بعد آج شاہراہیں خالی نظر آرہی تھیں ۔حکام نے شہر میں مقامی وقت کے مطابق شام چار بجے سے دوبارہ کرفیو نافذ کردیا ہے۔ مظاہروں کے منتظمین نے تشدد کیو اقعات کے بعد آج مظاہرے نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔