پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

میانمار میں روہنگیامسلمانوں کا قتل عام افغان طالبان حمایت میں کھل کر سامنے آگئے

datetime 5  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی )افغان طالبان نے میانمار میںروہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ مظلوم روہنگیا مسلمانوں کو مشکل کی اس گھڑی میں نہ بھولیں۔افغان میڈیا کے مطابق طالبان کی جانب سے جاری ایک بیان میں میانمار میںروہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان مظلوم روہنگیا مسلمانوں

کو مشکل کی اس گھڑی میں نہ بھولیں۔ہم برما کے مسلمانوں کی کیلئے آواز بلندکرنے والے اسلامی ممالک تنظیموں ،میڈیا اور انفرادی لوگوں کا خیر مقدم کرتے ہیں اور دنیا بھر کے مسلمانوں سے کہتے ہیں وہ مدد کی اس گھڑی میں اپنے مظلوم بھائیوں کو نہ بھولیں۔طالبان نے اپنے بیان میں اسلامی ممالک سے کہا ہے کہ وہ برما کے مسلمانوں کے دفاع ،بچائو،حرمت اور انکی ہر قسم کی مدد کیلئے اپنی ذمہ دارایاں ادا کریں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقومی میڈیا برما کے مسلمانوں کی نسل کشی کو صیح طریقے سے نہیں دکھا رہا اور نہ ہی ہیومین رائٹس واچ اس مسئلے کو سنجیدہ لے رہا ہے ۔ہماری نظر میں یہ نہ صرف غیر منصفانہ اور شرمناک ہے بلکہ یہ انسانیت اور انسانی ہم آہنگی کے متصادم ہے ۔واضح رہے کہ میانمار میں جاری پرتشدد کارروائیوں سے اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد تقریبا 87 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔گزشتہ پانچ سالوں سے راخائن میں لسانی اور مذہبی تنا رہا ہے لیکن حالیہ پرتشدد واقعات کی لہر سب سے بدتر ہے اور اس سے جان بچا کر بھاگنے کی کوشش میں کئی افراد دریا میں ڈوب کر اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔2012 میں بھی پرتشدد واقعات کے نتیجے میں ہزاروں روہنگیا مسلمان ہلاک اور لاکھوں ہجرت کرنے یا گھر بار چھوڑ کر کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہو گئے تھے۔حال ہی میں پرتشدد واقعات کا آغاز اس وقت ہوا جب روہنگیا عسکریت پسندوں نے پولیس چوکی پر حملہ کر کے 15 آفیشلز کو مارنے کے بعد کئی گاں جلا دیے تھے۔ادھر انسانی حقوق کی تنظیموں نے میانمار پولیس اور لسانی راخائن بدھ گروہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا الزام عائد کیا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…