نئی دہلی(آئی این پی )بھارتی وزارت داخلہ نے ڈویژن اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو تحریری مراسلات میں برہان وانی کا نام استعمال نہ کرنے کی ہدایت کردی ۔بھارتی میڈیا کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ڈویژن اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گذشتہ برس مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کا نام تحریری مراسلات میں استعمال نہ کریں۔
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے آئندہ ماہ نوجوان کمانڈر برہانی وانی کی پہلی برسی کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر یہ ہدایات جاری کیں۔بھارتی حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تحریری مراسلات میں برہان وانی کے نام کی جگہ مقابلے میں 2 عسکریت پسندوں کے ساتھ مارا جانے والا عسکریت پسند لکھا جائے۔انہوں نے وضاحت کی کہ مستقبل کے تمام حوالہ جات کے لیے برہان وانی کے نام کی جگہ 8 جولائی کو مقابلے میں مارے جانے والے 3 عسکریت پسند لکھا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ نہایت اطمینان بخش ہے کیونکہ اگلے مراحل میں برہان وانی اور ان کی تنظیم کے نام سے وابستہ معلومات چاہے غلط بھی جائیں، حکومت اس معاملے میں کچھ بھی کرنے کا ارتکاب نہیں کرے گی۔بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ نہ صرف وادی کشمیر میں برہان وانی کی مشہوری بلکہ پاکستان کی جانب سے برہان وانی کو اقوام متحدہ میں ہیرو بنا کر پیش کرنے کے بعد اس اقدام کی ضرورت کو محسوس کیا گیا تھا۔بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق گذشتہ برس برہان وانی کی شہادت کے بعد سے اب تک وادی میں تقریبا 88 نوجوانوں نے آزادی کے لیے ہتھیار اٹھائے۔وزارت داخلہ نے حکام کو ہدایات جاری کیں کہ وہ بھارتی پارلیمنٹیرینز کے سوالات پر بھی برہان وانی کے نام کا استعمال نہ کریں۔
حکام کے مطابق انہیں باور کرایا گیا ہے کہ عوام کے ساتھ، کسی بھی سرکاری مراسلے یا معلومات کے تبادلے میں حزب المجاہدین کا نام استعمال نہ کیا جائے۔یاد رہے کہ گذشتہ برس بھارتی پارلیمنٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں بھارتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور جنرل ریٹائرڈ وی کے سنگھ نے برہان وانی کا نام استعمال کیا تھا۔
اپنے جواب میں انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ پاکستانی حکومت کے اعلی افسران نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے سامنے برہان وانی کو ہیرو بنا کر پیش کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ بھارت کشمیر میں مظاہروں کے دوران انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزارت داخلہ نے وادی کشمیر میں برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر مناسب سیکیورٹی انتظامات کرتے ہوئے پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو چوکنا رہنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔یاد رہے کہ حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کو ہندوستانی فوج نے گذشتہ برس 8 جولائی کو ایک مقابلے میں نشانہ بنایا تھا، برہان مظفر وانی کی شہادت کی خبر پوری ریاست میں بہت تیزی سے پھیلی جبکہ نوجوانوں کی جانب سے بھی اس پر شدید رد عمل دیکھنے میں آیا تھا۔