منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

افغانستان کی شکایت ،امریکہ حرکت میں آگیا،پاکستان سے بڑا مطالبہ کردیاگیا

datetime 11  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(آئی این پی ) امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان میں امن کو سیاسی مفاہمت سے مشروط کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنے ہمسایہ ملک میں امن عمل میں حصہ لینے کے لیے طالبان کو قائل کرے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے نیوز بریفنگ کے دوران یہ بات ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی جو محکمہ خارجہ کے خیالات جاننے کی کوشش کررہا تھا

کہ کیا پاکستان ابھی بھی افغانستان میں دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے لیے انتہا پسندوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے۔تاہم امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان پر الزام نہیں لگایا بلکہ ان کی ترجمان ہیتھر ناوٹ نے کہا کہ امریکا افغانستان میں امن بحال کرنے کے لیے سیاسی حل کی جانب ہی دیکھتا ہے کیونکہ فوجی حل کے ذریعے افغانستان میں امن بحال کرنا مشکل ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ بس اتنا کہنا چاہیں گی کہ وہاں لوگ کافی عرصے سے حالت جنگ میں ہیں اور امریکا نے افغان حکومت کی مدد جاری رکھی ہوئی ہے۔اس حوالے سے امریکی تھنک ٹینک میں موجود افغان ماہرین کا خیال ہے کہ افغانستان کے مسائل کے حوالے سے اپنے خیالات کو عوامی سطح پر شیئر کرنے سے امریکی پالیسی سازی کے عمل پر اثر انداز ہونے کا موقع ہے۔اٹلانٹک کونسل کے اجلاس میں افغانستان کی صورتحال اور امریکا کا اس خطے میں کردار زیر بحث آیا۔اس اجلاس کے دوران شرکا نے ٹرمپ انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے معاملات میں اپنے اثرور سوخ کو مزید بڑھائیں اور دہشت گردی کے خاتمے تک افغانستان نہ چھوڑیں۔اس موقع کو استعمال کرتے ہوئے تین مقررین نے پاکستان پر الزام لگایا کہ امریکا افغانستان میں جن مسائل کا شکار ہے وہ پاکستان کی طرف سے ہیں۔ان تین مقررین میں ایک زلمے خلیل زاد جو افغانستان اور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر رہ چکے ہیں،

دوسرے منیش تیواری تھے جو سابق بھارتی وزیر ہیں جبکہ تیسرے فرد ایشلے ٹیلس تھے جو کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے اہلکار ہیں۔اجلاس میں موجود پاکستانی سفیر اعزاز احمد چوہدری نے شرکا کی تنقید اور ساتھی مقررین کے مسخر کا سامنا کرتے ہوئے پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کیا اور کہا کہ افغانستان میں ہونے والے کسی بھی واقعہ کا ذمہ دار پاکستان کو نہ ٹھرایا جائے۔ایشلے ٹیلس نے خبردار کیا کہ یہ بھی امکانات ہیں کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ ایک مخصوص وقت میں افغانستان میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی تو وہ افغانستان میں اپنی وابستگی کو کم کرتے ہوئے خطے سے دستبردار بھی ہوسکتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ایک گروہ کی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں اور اب یہ پاکستان حکومت کے اپنے مفاد میں ہے کہ وہ اپنی کوششوں کو دگنا کرتے ہوئے افغانستان سے امریکی انخلا سے قبل افغان طالبان کو کابل حکومت کے ساتھ امن معاہدے کے مذاکرات کرنے پر قائل کریں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…