کابل /اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان نے ایک بار پھر افغانستان پر واضح کیاہے کہ اس کے شہری پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں ، افغانستان دہشت گردوں کی جانب سے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے حوالے سے کارروائی کرے ، دہشت گردوں کو روکنے کیلئے پاکستان نے سرحد بند کی ہے ،بارڈر منیجمنٹ کیلئے افغانستان کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے
افغانستان کے ڈپٹی چیف آف سٹاف جنرل علی مراد نے ملاقات کے دوران سرحد پر کشیدگی کم کرانے کی درخواست کی اور دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر کراسنگ پوائنٹس کو دوبارہ کھولنے کی اپیل کی۔بدھ کو دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق افغانستان میں پاکستان کے سفیر سید ابرار حسین کو افغانستان وزارت خارجہ کے ذریعے افغانستان کے ڈپٹی چیف آف سٹاف جنرل علی مراد سے ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا تھا۔ ملاقات کے دوران دفاعی اتاشی برگیڈیئر فاروق زمان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ملاقات کے دوران جنرل علی مراد نے سرحد پر کشیدگی کم کرانے کی درخواست کی اور دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر کراسنگ پوائنٹس کو دوبارہ کھولنے کی اپیل کی۔ انہوں نے راستے بند ہونے کی وجہ سے افغان عوام کی مشکلات سے آگاہ کیا اور انہوں نے کہا کہ افغانستان کشیدگی کم کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف معلومات کے تبالہ کے نتیجہ میں ان کے خلاف کاروائی کریں گے۔ پاکستان کے سفیر سید ابرار حسین نے اس موقع پر پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کے بعد کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے شہری پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں۔انہوں نے زوردیا کہ افغانستان دہشت گردوں کی جانب سے افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے حوالے سے کاروائی کرے۔
دہشت گردوں کو روکنے کیلئے پاکستان نے سرحد بند کی ہے۔ انہوں نے بارڈر منیجمنٹ کیلئے دونوں ممالک کی جانب سے اقدامات پر زوردیا۔ انہوں نے افغانستان کی جانب سے کی گئی درخواست پاکستان کو پہنچانے کا وعدہ کیا۔