اسلام آباد (آئی این پی ) چینی میڈیا کی اطلاع کے مطابق چین توانائی بحران پر قابو پانے کے لئے جوہری بجلی کی ترقی میں پاکستان اور بعض دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعاون میں اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، چین کے محکمہ قومی توانائی کے ایک اہلکار کے مطابق مجموعی پیداواری گنجائش 9.9گیگا واٹس کے ساتھ امسال 8ری ایکٹروں کی تعمیر شروع کر کے اس سلسلے میں چین پاکستان کے ساتھ بھی اپنے تعاون میں اضافہ کرے گا ،
بیجنگ میں قائم صنعتی مشاورتی ادارے چائنا انرجی نیٹ کنسلٹنگ کمپنی کے چیف انفارمیشن افسر ہان شیاؤ نے کہا کہ ہائی سیفٹی لوازمات کو پورا کرنے کے لئے مرحلہ وار ترقی کیلئے رول آؤٹ چین کے جوہری شعبے کیلئے ضروری ہے۔ہان نے کہا کہ جوہری بجلی گھروں کی تعمیر میں آٹھ یونٹوں سمیت جن کی تعمیر جلد شروع ہو گی تیار ی کام میں کم از کم دس سال درکار ہوتے ہیں ۔ہان نے کہا کہ چین جوہری بجلی گھر تعمیر کرنے اور چالو کرنے میں زبردست تجربے کے ساتھ دنیا بھر میں جوہری بجلی کی ٹیکنالوجی میں سب سے آگے ہے۔انہوں نے کہا کہ مارچ 2011ء میں جاپان کے فوکو شیما جوہری سانحہ کے بعد چین نے سیفٹی کو یقینی بنانے کے لئے جوہری شعبے میں اعلیٰ معیار قائم کئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چین جوہری بجلی کے شعبے میں امریکہ اور روس کے ساتھ فنی تعاون کو مستحکم بنارہا ہے اور پاکستان، ترکی ، رومانیہ اور ارجنٹائن کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دے رہا ہے ۔ہان نے کہا کہ چین کی جوہری بجلی کی تنصیبات کیلئے ضروری ہے کہ وہ سمندر پار منڈیوں کو بروئے کار لائے اور ملکی توانائی کے شعبے میں زائد گنجائش کے ضمن میں گنجائش کو منتقل کر ے ۔انہوں نے کہا کہ چونکہ سپلائی چین کے توانائی شعبے میں مانگ سے کہیں زیادہ ہے ، ملک کو چاہئے کہ وہ کم کاربن والے توانائی باالخصوص جوہری توانائی کو ترقی دینے پر توجہ مبذول کرے تا کہ توانائی کی موثر سپلائی میں اضافہ کیا جا سکے ۔