اتوار‬‮ ، 09 فروری‬‮ 2025 

ہم پاکستان سے جنگ کے متحمل نہیں ہمارے آرمی چیف یہ کیا کر رہے ہیں؟ بھارتی تجزیہ کار اپنی ہی حکومت پر برس پڑے‘ وضاحت مانگ لی !!

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آئی این پی ) بھارتی تجزیہ کاروں نے نئے آرمی چیف جنرل بپن روات کے حالیہ بیانات کی حکومت وضاحت کرے ، سفارتی اور سیکیورٹی خطرات مول لیے جا رہے ہیں، کولڈ اسٹارٹ کے حوالے سے ابہام دور ہو ں،کولڈ اسٹارٹ پرملکی مفاد میں ثابت نہیں ہو گی ۔بھارتی اخبار دی ہندو نے کہا ہے کہ بھارت کے نئے آرمی چیف جنرل بپن روات کے حالیہ بیانات نے ان سوالات کو جنم دے دیا ہے کہ کیا بھارت نے پاکستان کے خلاف متنازع ‘کولڈ اسٹارٹ نظریئے کو دوبارہ سے زندہ کردیا ہے۔

ایک انٹرویو کے دوران پن روات کا کہنا تھا کہ کولڈ اسٹارٹ کا نظریہ روایتی جنگی کارروائیوں کے لیے موجود ہے، چاہے ہمیں روایتی کارروائیاں ایسے اسٹرائیکس کے لیے کرنی ہوں تاہم یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا جاتا ہے جبکہ اس میں حکومت اور کابینہ کی سیکیورٹی کمیٹی بھی شامل ہوتی ہے۔اس پر خبار ہندو کے تجزیہ کاروں نے حکومت کو تجویز دی کہ وہ جنرل روات کے بیان کی وضاحت کرے، تاکہ کولڈ اسٹارٹ کے حوالے سے ابہام دور ہو اور بھارت مزاحمت کے بغیر ثمرات حاصل ہوں کیونکہ اس طرح سفارتی اور سیکیورٹی خطرات مول لیے جا رہے ہیں۔کولڈ اسٹارٹ پر یہ بھی رائے ہے کہ یہ ملکی مفاد میں ثابت نہیں ہو گی جبکہ غیریقینی صورتحال موجودہ وقت میں کوئی مثبت نہیں۔کنگز کالج لندن میں شعبہ وار اسٹڈیز میں بین الاقوامی تعلقات کے لیکچرار والٹر سی لیڈوِگ اور میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں سیاسیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر وپن نارنگ نے تجزیئے میں لکھا ہے کہ ‘کولڈ اسٹارٹ کے حوالے نے کئی اہم سوالات اٹھا دیئے ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق جنرل روات اس جملے میں کیا کہنا چاہتے تھے، کیا اس معاملے پر بات کرنے کے لیے انہیں حکومت کی جانب سے اجازت ہے۔دفاعی ماہرین کے حوالے سے تجزیہ کار لکھتے ہیں کہ بھارتی آرمی محدود جنگ کے تصور کو مکمل طور پر ترک کرچکی ہے اور صرف کچھ حد تک فوجیوں کو حرکت میں لانے کے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاہم اب بھی بنیادی حملہ کرنے کی تنظیم اور نظریاتی تصور کو برقرار رکھا ہوا ہے۔تجزیہ کار یہ بھی خیال کرتے ہیں کہ بھارتی فوج خاموشی سے اپنے محدود جنگ کے نظریئے کو دوبارہ سے مزید شدت اور خطرناک حدود تک تیار کرنے میں مصروف ہے یا پھر فعال حکمت عملی کے آپشنز کو ان کے عمومی ناموں جیسے کولڈ اسٹارٹ سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…