جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

نئی گیم شروع،امریکی یونیورسٹی میں حملہ،پاکستان پر سنگین الزام عائد کردیاگیا

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولمبس(این این آئی)اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی حملے میں 11 افراد کو اپنی گاڑی اور چھریوں کے وار کرکے زخمی کرنے والا صومالی طالب علم عبدالرزاق علی ارتن کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ وہ 7 سال پاکستان میں مقیم رہا۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں سامنے یہ بات آئی کہ عبدالرزاق علی ارتن 2014 میں اپنی والدہ کے ساتھ پناہ گزین کی صورت امریکا پہنچا اور اس سے پہلے 7 سال تک وہ پاکستان میں رہتا تھا۔حملہ ٓور نوجوان جسے مبینہ طور پر داعش کا حامی بھی قرار دیا جارہا ہے اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی

کے لاجسٹکس مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں تیسرے سال کا طالب علم تھا۔حملہ آور نوجوان جسے مبینہ طور پر داعش کا حامی بھی قرار دیا جارہا ہے اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے لاجسٹکس مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ میں تیسرے سال کا طالب علم تھا۔یاد رہے کہ گذشتہ روز اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہونے والے اچانک حملے کا دورانیہ چند منٹ

پر محدود تھا نوجوان اپنی گاڑی لے کر ہجوم کی جانب بڑھا اور چند ہی لمحوں میں پولیس کی گولی کا نشانہ بن گیا۔

داعش کی خبر رساں ادارہ قرار دی جانے والی ایجنسی اعماق کے مطابق عبدالرزاق کو داعش کا جنگجو قرار دیا گیا اعماق کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا کہ عبدالرزاق نے یہ حملہ بین الاقوامی اتحادی ممالک کے شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کیا۔واضح رہے کہ امریکی ٹیلی ویڑن نے گذشتہ روز عبدالرزاق کی اس

فیس بک پوسٹ کو بھی شیئر کیا تھا جس میں اس نے امریکا مخالف پیغام دیا تھا۔عبدالرزاق کی پوسٹ میں درج تھا کہ میں یہ سب مزید برداشت نہیں کرسکتا امریکا! دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل اندازی بند کرو، بالخصوص مسلم امہ کے معاملات میں، ہم کمزور نہیں ہیں، یاد رکھو کہ ہم کمزور نہیں ہیں۔پوسٹ میں درج تھا

کہ اگر تم چاہتے ہو کہ ہم مسلمان حملے کرنا بند کریں تو امن قائم کرو، ہم تمہیں اس وقت تک نہیں سونے دیں گے جب تک تم مسلمانوں کو چین سے نہیں رہنے دو گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…