کراچی (این این آئی) جوناگڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن نے آگاہ کیا ہے کہ اگر بھارت جوناگڑھ پر بات کے لیے تیار نہ ہوا تو مقبوضہ کشمیر کی طرز پر تحریک چلانے میں حق بجانب ہوں گے۔ اقوام متحدہ میں جوناگڑھ کا مقدمہ فراموش کرنے کے لیے پیش نہیں کیا گیا تھا۔ پاکستان تنازع کشمیر کے ساتھ جوناگڑھ کا مسئلہ بھی عالمی سطح پر اجاگر کرے۔ جوناگڑھی اول روز سے پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بانی پاکستان نے الحاقِ جوناگڑھ کی دستاویز پر دستخط کیے تھے، جسے نظر انداز کرنا شرمناک ہے۔ سیاستدان پارلیمنٹ ہاؤس میں قرارداد پیش کرکے مسئلہ جوناگڑھ کے لیے ہر محاذ پر آواز بلند کریں۔ جوناگڑھ لان میں یوم سقوط جوناگڑھ پر منعقدہ سیمینار سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، نواب آف جوناگڑھ جہانگیر خانجی، وزیر محنت سندھ سینیٹر سعید غنی، جوناگڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے صدر اقبال ساندھ، جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی، جماعۃ الدعوۃ کراچی کے امیر ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، پیپلز پارٹی کے رہنما راشد حسین ربانی، سنی تحریک کے رہنما بلال سلیم قادری، میمن فیڈریشن کے صدر عبدالعزیز میمن، بشیر منشی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار میں جوناگڑھ اور گجراتی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے
سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1947ء کے بعد سے تاحال تمام حکومتوں نے مسئلہ جوناگڑھ کو نہ صرف پس پشت ڈالا بلکہ اسے تاریخ سے بھی حذف کردیا گیا۔ بھارت کے غاصبانہ قبضے کے پہلے دن سے ہی مضبوط تحریک چلانے کی ضرورت تھی۔ حکومت مسئلہ جوناگڑھ کو اپنی خارجہ پالیسی کا اٹوٹ انگ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج نظام حیدر آباد کے فنڈ پر پاکستان کا حق تسلیم کیا جاسکتا ہے تو کشمیر اور جوناگڑھ کا مسئلہ کیوں حل نہیں ہوسکتا۔ پاکستان کو تنازع کشمیر کے ساتھ جوناگڑھ اور حیدر آباد دکن کا مسئلہ بھی منسلک رکھنا چاہیے۔ اگر سیکورٹی مسائل کو حل کرنا ہے تو کشمیر اور جوناگڑھ کو اپنی پالیسی میں شامل کرنا ہوگا۔ مقبوضہ ریاستوں پر اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا بڑی ناکامی ہوگی۔ اب صرف باتیں کرنا نہیں ’سب کہہ دو‘ کی پالیسی اپنانی ہوگی۔ فاروق ستار نے کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ مسئلہ جوناگڑھ پر پارلیمنٹ میں قرارداد پیش کروں گا۔ اپنے وعدے کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جوناگڑھ پر قرارداد ڈالی ہے، سندھ اسمبلی میں بھی سفارش کی تھی کہ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اگر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ ساتھ دیں تو قومی اسمبلی میں قرارداد منظور کرادیں گے۔ ہماری جدوجہد میں کوئی یوٹرن نہیں ہے۔ ہم ہر سطح پر اس مسئلے کو اجاگر کریں گے۔
نواب آف جوناگڑھ جہانگیر خانجی نے کہا کہ جوناگڑھیوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ یہ وقت اتحاد اور ساتھ چلنے کا ہے۔ جوناگڑھ کا پلیٹ فارم گجرات کی تمام کمیونٹیز کے لیے حاضر ہے۔ جوناگڑھ ہاؤس کے دروازے بھی سندھ میں بسنے والے 20 لاکھ جوناگڑھیوں کے لیے ہر وقت کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جوناگڑھ اسٹیٹ ایڈوائزری کونسل قائم کرکے اپنے آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ کراچی میں جوناگڑھ ہاؤس کے علاوہ ککری گراؤنڈ میں بھی بڑا جلسہ کرکے مسئلہ جوناگڑھ کی جانب عوام کی توجہ مبذول کرائیں گے۔ وزیر محنت سندھ سینٹر سعید غنی نے کہا کہ جوناگڑھی عوام کا جذبہ قابل ستائش ہے۔ اس ملک کے لیے انہوں نے بڑی قربانیاں دیں ہیں۔ سر شاہنواز بھٹو سے محترمہ بے نظیر بھٹو تک سب کا تعلق جوناگڑھیوں سے بہت گہرا رہا ہے۔ ہمارا یہ رشتہ اہل جوناگڑھ سے قائم رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ جوناگڑھ کو سندھ اسمبلی کے علاوہ سینیٹ میں بھی اجاگر کروں گا۔ بھارت کے مظالم سے خطے میں امن عمل کی کوششوں کو نقصان پہنچا۔ آج ہم یقین دلاتے ہیں کہ اہل جوناگڑھ کو درپیش ہر مسئلے پر ہم ان کے شانہ بشانہ ہیں۔ جوناگڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے صدر اقبال ساندھ نے کہا کہ میں جوناگڑھ کے لیے آواز اٹھانے سے کبھی نہیں گھبراتا۔ اب جوناگڑھ فیڈریشن کی آواز ہر جگہ گونجے گی۔ آج ہم صرف بیدار ہی نہیں سب کو جھنجھوڑ رہے ہیں۔ جوناگڑھ کے لیے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جوناگڑھی، میمن، گجراتی، کاٹھیاواڑی
سب برادیوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں گے۔ جوناگڑھ اسٹیٹ ہماری مشترکہ فیڈریشن ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی نے کہا کہ جوناگڑھ کے لیے بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنی ہوگی۔ تمام سیاسی جماعتیں جوناگڑھیوں کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ہم بھارت کے غاصبانہ قبضے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے۔ کشمیر کی طرح جوناگڑھ کی آزادی بھی ضروری ہے۔ جماعۃ الدعوۃ کراچی کے امیر ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ بھارت آج بھی پاکستان کو زخم لگا رہا ہے۔ ریاست جوناگڑھ کی آزادی کے لیے لائحہ عمل طے کرنا ہوگا۔ کشمیر کی تحریک آزادی ہمارے سامنے ہے۔ کشمیری آج قربانیوں کی راہ پر چل کر آزادی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روشن مستقبل کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی۔ ہر پلیٹ فارم پر مسئلہ جوناگڑھ پیش کرنے سے ہی یہ مسئلہ اجاگر ہوگا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما راشد حسین ربانی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیر کے ساتھ جوناگڑھ کا مسئلہ بھی پیش کیا تھا۔ آج ہمیں اسے آگے بڑھانا ہوگا۔ بھارت کی تمام تر سازشوں کے خلاف ہم اکھٹے ہیں۔ جوناگڑھ کا الحاق پاکستان کے ساتھ ہے اور رہے گا۔ سنی تحریک کے رہنما بلال سلیم قادری نے کہا کہ سقوط جوناگڑھ مسئلہ کشمیر سے مختلف نہیں ہے۔ مسئلہ کشمیر کے ساتھ مسئلہ جوناگڑھ کو بھی اجاگر کیا جائے۔ پاکستان کے ساتھ جوناگڑھ کا الحاق قانونی تھا، جس پر بھارت نے شب خون مارا۔ میمن فیڈریشن کے صدر عبدالعزیز میمن نے کہا کہ ہمیں اپنے مسائل پر اسٹینڈ لے کر آگے بڑھنا ہوگا۔ ہمیں کھل کر کشمیر، جوناگڑھ اور حیدر آباد دکن کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ بشیر منشی نے کہا کہ مسئلہ جوناگڑھ کو اقوام متحدہ میں سر ظفر اللہ خان نے پیش کیا تھا، جو اب بھی موجود ہے۔ شاہنواز بھٹو جوناگڑھ کے وزیر اعظم تھے اور وہ آخری دم تک جوناگڑھ کے ساتھ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جوناگڑھ کے مسائل کو حل کرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ آج قائد اعظم کے فرامین کو بھی فراموش کردیا گیا۔ ہم فراموش شدہ قوم ہے، حکومت ہماری طرف بھی دیکھے۔