اسلام آباد( آن لائن )سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نہتے کشمیری سینہ تان کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کررہے ہیں ۔ مودی کی پالیسیوں کیخلاف نہ صرف بھارتی عوام بلکہ بھارتی مفکر زنے بھی سوالات اٹھا دیئے ہیں، فوج سمیت تمام سکیورٹی ادارے ہائی الرٹ ہیں امید ہے عاشورہ پرامن رہے گا ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے بھارتی افواج نے بارہ سالہ نہتے بچے کو جس طرح شہید کیا ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی افواج کی وحشت سے کشمیریوں پر ظلم و ستم کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت وزیراعظم مودی کی مبقوضہ کشمیر اور ایل او سی پر جارحیت کی پالیسیوں کیخلاف نہ صرف بھارتی عوام بلکہ بھارتی مفکر بھی سوالات اٹھا رہے ہیں مودی سرکار کی پالیسیوں کے باعث بھارت میں کافی انتشار پیدا ہوچکا ہوں شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ فوج سمیت تمام سکیورٹی ادارے ہائی الرٹ ہیں اور اپنے فرائض باخوبی سرانجام دے رہے ہیں امید ہے عاشورہ پرامن طریقے سے گزر جائے گا
جبکہ دوسری طرف پاک بھارت تناوجاری رہنے سے بھارت سے کپاس کی کروڑ ڈالر تک کی برآمدات متاثر ہونے پر تاجر پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کو بڑی مقدار میں کپاس کی برآمد رکنے سے زیادہ نقصان ہوگا۔پاک بھارت تجارت کا زیادہ فائدہ تو ویسے بھارت کے حق میں ہی ہے کیونکہ بھارت پاکستان کو فارمل دو ارب ڈالر اور ان فارمل 4ارب ڈالر کی اشیا برآمد کرتا ہے۔ بھارت پاکستان کو6 ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے جبکہ پاکستان صرف ایک ارب ڈالر تک ہی کی برآمدات بھارت کو کرتا ہے۔پاک بھارت جاری تناوکا زیادہ نقصان بھارت کو ہی ہوگا۔آ ل نڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین کا کہنا ہے کہ کپاس کی فصل خراب ہونے پر پاکستان نے گزشتہ برس کروڑ ڈالر کی کپاس بھارت سے خریدی تھی۔ اس سال بھی کپاس کی اتنی کی تعداد کی تجارت متوقع تھی۔ماہرین کا تو کہنا ہے کہ اس سال بھی پاکستان کو کپاس کی بھارت اور دیگر ممالک سے خریدنی ہوگی۔ وجہ فصل کی پیداوارمتاثر ہونا ہے لیکن دونوں ممالک کے تاجر موجود حالات سے شدید پریشان ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت زبانی جنگی جنون میں جتنا بھی آگے نکل جائے لیکن تجارتی معاملے پر اتنا بڑا نقصان نہیں اٹھائے گا۔
مودی سرکار کی پالیسیاں،پی ٹی آئی نے دبنگ اعلان کر دیا
11
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں