تہران (مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے جنوبی صوبہ فارس کے شیراز نامی شہر کے ایک حراستی مرکز میں ڈالے گئے افغان مہاجرین کے ساٹھ ذلت آمیز سلوک کا انکشاف ہوا ہے اور اس واقعے کی تازہ اور لرزہ خیز تصاویر سوشل میڈیاپر شائع ہوئی ہیں۔ ان تصاویر سے ایران میں افغان پناہ گزینوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران میں افغان مہاجرین کے ساتھ ہونے والے غیرانسانی سلوک پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے افغانیوں سے سفاکانہ سلوک کو ایرانی رجیم کی نسل پرستانہ پالیسیوں کا مظہر قرار دیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے افغانیوں میں سے بعض غیرقانونی طور پر ایران میں داخل ہوئے تھے۔
کو ایرانی پولیس کی طرف سے افغان مہاجرین کے قبضے سے برآمد کیے گئے سامان کی نمائش کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ افغانیوں کے قبضے سے منشیات اور فحش فلمیں برآمد کی گئی ہیں۔ایرانی پولیس کا کہنا تھا کہ چھ ستمبر کو گرفتار کیے گئے درجنوں افغانیوں کے قبضے سے شراب، منشیات کی دیگر اقسام اور فحش فلموں پرمبنی سی ڈیز برآمد کی گئیں۔ اس کے علاوہ انہیں غیرقانونی طور ایران میں داخل ہونے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پکڑے گئے افغانیوں کے قبضے سے برآمد کی گئی ممنوعہ اشیاء بھی لوگوں کو دکھائی گئی تاکہ عوام الناس میں بھی افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے نفرت کے جذبات پیدا کیے جاسکیں۔
ایران میں افغان مہاجرین سے ایسا سلوک کہ سوشل میڈیاپر ہنگامہ کھڑ ا ہو گیا
10
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں