واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کی معروف کار کمپنی جنرل موٹرز نے بھارت میں 100 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے اپنے منصوبے کو فی الحال معطل کر دیا ہے۔جنرل موٹرز بھارت کے متعلق اپنی منصوبہ بندی کا تجزیہ کر رہی ہے۔بھارت میں جنرل موٹرز کی کاروں کی فروخت میں 40 فیصد تک کمی آئی ہے اور ٹرانسپورٹ بازار میں بھی اس کی حصہ داری میں کمی واقع ہوئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ حالیہ دنوں بھارت میں ڈیزل گاڑیوں پر سختی کی وجہ سے جنرل موٹرز کو اپنی منصوبہ بندی پر نئے سرے سے غور کرنا پڑ رہا ہے۔بھارت میں روزانہ پانچ ہزار سے زیادہ نئی کاریں فروخت ہوتی ہیں۔
ایک تخمینے کے مطابق بھارت 2020 تک دنیا کا تیسرا سب سے بڑا گاڑیوں کا بازار بن جائے گا۔جنرل موٹرز کو بھارت میں 20 سال بعد بھی خسارے کا سامنا ہے۔جنرل موٹرزبھارت کے ایک سابق اعلی افسر کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی بھارت میں موجود اپنی دو فیکٹریوں میں سے ایک کو بند کردے تو انھیں حیرت نہیں ہوگی۔بھارتی صارفین کو پیسہ وصول گاڑی چاہیے، جو کم ایندھن میں زیادہ چلے، سروسنگ آسان اور اچھی ری سیل قیمت دے سکے،تاہم امریکی بازارِ حصص میں جنرل موٹرز کے حصص میں ایک فیصد کی کمی کے باوجود اس کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔رواں سال اپریل مئی میں کمپنی نے 7،217 کاریں برآمد کی ہیں جب کہ گذشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد 590 تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت نیوکلیئر سپلائرگروپ کی رکنیت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد سلامتی کونسل کی مستقل نشست بھی حاصل نہ کرسکا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193 ارکان کا اجلاس نیویارک میں ختم ہوگیا۔ اجلاس کے اختتام پر جاپان، برازیل اور بھارت کے نمائندوں کا نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنانے پر اتفاق نہ ہوسکا اور فیصلہ آئندہ سال تک ملتوی کردیا گیا۔
نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت میں ناکامی کے بعد امریکہ نے ایک اور بڑا جھٹکا دیدیا
30
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں