لندن (نیوز ڈیسک) گاڑی کے فیول ٹینک میں تیل کی مقدار مخصوص حد سے کم ہوجائے تو آپ کو اس کا اشارہ تو مل جاتا ہے مگر اکثر ڈرائیور فوراً تیل بھروانے کی بجائے معاملے کو ٹالتے جاتے ہیں اور پھر نہ صرف کہیں بے بسی کی تصویر بنے پائے جاتے ہیں بلکہ انجن کا نقصان بھی کروابیٹھتے ہیں۔
جریدے ’میل اان لائن‘ کی ایک رپوٹ کے مطابق آٹو موبیل ماہرین کا کہنا ہے کہ جب ایندھن کی مقدار کل گنجائش کے ایک چوتھائی سے کم ہونے لگے تو فوراً ایندھن بھروانے کی فکر کریں کیونکہ یہ واضح نہیں ہوتا کہ کس وقت آپ کی گاڑی بند ہوجائے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ فیول ٹینک میں ایندھن کی مقدار ماپنے کا نظام کچھ خاص قابل بھروسہ نہیں ہوتا۔
یہ عموماً ایک ہوا بھری گیند پر انحصار کرتا ہے جو تیل کی سطح پر تیرتی ہے اور اس کی حرکت سے ہی ایندھن کی مقدار کا تعین کیا جاتا ہے۔ یہ پانی کی ٹینکی میں موجود نظام سے ملتا جلتا ہوتا ہے اور سڑک کی ڈھلوان کی وجہ سے اس کی ریڈنگ اصل صورتحال سے خاصی مختلف بھی ہوسکتی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کم ایندھن کے اشارے کے بعد کوئی گاڑی 45کلو میٹر تو کوئی 15کلو میٹر طے کرے، لہٰذا مذکورہ اشارہ ملتے ہی فوری طور پر ایندھن بھروائیں تاکہ پریشانی سے بچ سکیں۔