واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان نہ صرف امن کی جانب بڑھ رہا ہے بلکہ اس کی معیشت میں بہتری کے اثرات بھی ظاہر ہورہے ہیں۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ فوجی آمریت، دہشت گردی اور سیاسی اتار چڑھاؤ کے بعد پاکستان اب بہت پرسکون ہے، گزشتہ 9 ماہ کے اعدادوشمار سے ظاہر ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی واقع ہوئی اور عوام اب شاپنگ مال، ریستوران اور دیگر تفریحی مقامات کا رخ کررہے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیرِاعظم نواز شریف نے تمام تر مشکلات کے باوجود پاکستان کو مستحکم اور پرامن بنانے میں غیرمعمولی کامیابی حاصل کرکے قیاس آرائیوں اور شبہات کا خاتمہ کیا ہے جب کہ ایک سال قبل عمران خان طویل دھرنے کے ساتھ ان کے استغفی کا مطالبہ کررہے تھے۔واشنگٹن پوسٹ لکھتا ہے کہ نواز شریف نے فوج کو افغانستان اور بھارت کے ساتھ خارجہ پالیسی طے کرنے کے مکمل اختیارات بھی دیئے اور آپریشن ضربِ عضب اور کراچی میں امن وامان کے لیے آپریشن کا فیصلہ کیا جس کے مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ تاہم اپنی ڈھائی سالہ بچ جانے والی مدت میں انہیں کئی معاشی اور معاشرتی مشکلات کا سامنا ہے جس سے ان کے مخالفین فائدہ اٹھاسکتےہیں۔آئی ایم ایف پاکستان کو اب تک 6.2 ارب ڈالر کا قرض دے چکا ہے جب کہ لندن میں معاشی صورتحال پر نظر رکھنے والی ایک فرم رینیساں کیپٹل کے چارلی رابرٹسن نے پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ قرار دیا ہے۔ تاہم دیگر غیرجانبدار اداروں کے مطابق پاکستان بیروزگاری کے خاتمے اور ملک میں توانائی کے سنگین بحران کو کم کرنے میں خاطرخواہ کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے کراچی، پشاور اور اسلام آباد کے شہریوں اور تاجروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ دہشت گردی میں کمی سے ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہورہی ہے لیکن زرعی برآمدات میں کمی ہوئی ہے
پاکستان امن کی جانب گامزن اور اس کی معیشت بھی بہتر ہورہی ہے، واشنگٹن پوسٹ
8
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں