نئی دہلی(نیوز ڈیسک)ایک بھارتی مسلمان شہری نے 6بیمار بچوں کے والد نے علاج کروانے کی سکت نہ رکھنے پر بھارتی صدر پرناب مکھر جی کو خط لکھا ہے کہ اسے اپنے بچوں کو قتل کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ اس کے پاس اپنے بچوں کا علاج کروانے رقم نہیں اور وہ مزید ان کی تکلیف نہیں دیکھ سکتا۔ آگرہ کے محمد نذیرکی مٹھائی کی دکان ہے جس سے اسے بہت کم آمدنی ہوتی ہے۔ وہ 8بچوں کا باپ ہے اور اس کے 6بچے مخصوص اعصابی بیماری میں مبتلا ہیں۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اگر ان کا بروقت علاج نہ کیا گیا تو 2سے 3سال میں ان کا تمام جسم مفلوج ہو جائے گا اور چلنے پھرنے، بولنے، سننے اور دیکھنے کی صلاحیتوں سے محروم ہو جائیں گے۔محمد نذیر نے بھارتی صدر کو لکھا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو زندہ لاشیں بنتے ہوئے نہیں دیکھ سکتا لہٰذا اسے اجازت دی جائے کہ وہ انہیں قتل کرکے اس تکلیف سے نجات دلا دے۔ محمد نذیرنے این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک مجھ سے ہو سکتا تھا میں نے بچوں کا علاج کروایا ہے، مزید علاج بہت مہنگا ہے اور میں اس کی سکت نہیں رکھتا، ہر طرف سے مایوس ہونے کے بعد میں نے پرناب مکھر جی کو خط لکھا ہے۔ نذیر کی بیوی تبسم نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو نارمل زندگی جیتے دیکھنا چاہتے ہیں، اگر بھارتی صدر بچوں کو مار ڈالنے کی درخواست قبول نہیں کرتے تو پھر حکومت ان کاعلاج کروائے۔اس نے بتایا کہ ہمارے سب سے بڑا بیٹا اور چھوٹی بیٹی اس مہلک بیماری سے محفوظ ہیں۔