نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارتی وزارت داخلہ کے سینئر اہلکارکا ایک بھارتی اخبارسے گفتگوکرتے ہوئے کہناہے کہ ان کی انٹیلیجنس ظاہر کرتی ہے کہ داﺅد ابراہیم کراچی سے پاک افغان سرحدی علاقے میں منتقل ہوچکا ہے۔ اہلکار نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی انٹیلیجنس کو پاکستان میں داﺅد ابراہیم کے پانچ سے چھ ٹھکانوں کے بارے میں معلوم ہوا ہے اور یہ بھی کہ بھارت کا مطلوب ترین ملزم کسی بھی جگہ ایک ماہ سے زیادہ نہیں رہتا ہے اور مسلسل اپنے ٹھکانے بدلتا رہتا ہے۔ بھارتی انٹیلی جنس کا یہ بھی کہنا ہے کہ داﺅد ابراہیم بکثرت مختلف ممالک، خصوصاً وسطی ایشیا کے ممالک کا رخ کرتا ہے۔ بھارت داﺅد ابراہیم کو دیگر جرائم کے علاوہ 1993ءکے ممبئی حملوں کا مجرم بھی قرار دیتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت نہ صرف پاکستان پر الزام بازی کرتا ہے بلکہ یہ دعویٰ بھی کرتا ہے کہ اس کی انٹیلیجنس ایجنسیاں داﺅد ابراہیم کے دنیا بھر میں گھومنے کی خبر رکھتی ہیں، لیکن یہ بات حیرت انگیز ہے کہ بھارت ’دنیا بھر میں گھومنے والے‘ اپنے مطلوب ترین ملزم کے بارے میں صرف شور کرتا رہتا ہے جبکہ کوئی بامعنی بات یا اقدام کبھی سامنے نہیں آ یا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں