جموں (نیوزڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے شہر جموں کے علاقے گاڈی گڑھ میں بھارتی پولیس کی جانب سے سکھ مظاہرین پر فائرنگ اور طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں ایک سکھ نوجوان ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ اطلاعات کے مطابق سکھ برادری کے لوگ اپنے مذہبی انقلابی لیڈر جرنیل سنگھ بھنڈرانوالہ کے پوسٹر ہٹائے جانے کےخلاف گاڈی گڑھ میںاحتجاج کررہے تھے جس پر پولیس نے فائرنگ ، لاٹھی چارج اور آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے علاقے میں غیر اعلانیہ کر فیو کے نفاذ کے باوجود نیم فوجی دستوں اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری ر ہیں۔ پولیس کی فائرنگ اور لاٹھی چارج سے درجنوں مظاہرین زخمی بھی ہو ئے جبکہ مشتعل ہجوم کی طرف سے شدید پتھراﺅ سے ایس ایس پی سمیت متعدداہلکاروں کو چوٹیں آئی ہیں۔ ہلاک ہونے والے سکھ نوجوان کی شناخت 35سالہ جگجیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے صحافیوں کو بتایاہے کہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے متاثرہ علاقوں میں کر فیو نافذ کر دیا گیا ہے اورسیکورٹی اقدامات مزید سخت کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپوں کے دوران انہیں بھی چوٹیں آئی ہیں۔ پولیس فائرنگ سے ایک نوجوان کی موت کی خبر پھیلتے ہیں جموں شہر میں سراسیمگی پھیل گئی۔ اطلاعات کے مطابق علاقے میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے اور مظاہرین سے نمٹنے کیلئے مزید نیم فو جی دستے تعینات کر دیئے گئے ہیں۔