پٹھان کوٹ(نیوزڈیسک )پاکستانی کبوتر کو جاسوسی کے الزام میں پولیس حراست میں رکھنے پر دنیا بھر میں جگ ہنسائی کے بعد بھارتی حکام نے اسے جانوروں کی نگہداشت کے لئے قائم ایک خصوصی مرکز کے حوالے کردیا ہے۔پاکستان دشمنی میں بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی خفیہ اداروں کو کچھ نہ ملا تو سرحد کے قریب سے ایک کبوتر کو پاکستانی جاسوس کہہ کر پکڑ لیا اور پھر مقامی اسپتال میں اس کا ایکسرے بھی کرایا گیا ور جب کچھ نہ ملا تو تفتیش کی غرض سے اس کا ریمانڈ بھی حاصل کرلیا، بھارتی اداروں نے صرف اسی پر بس نہ کیا بلکہ اس کبوتر کو پاکستانی جاسوس ثابت کرنے کے لئے دن رات ایک کردیئے اور اس کے پاو¿ں سے اردو میں تحریر کردہ ایک خط بھی برآمد کرلیا جس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ خط میں ایک لینڈ لائن نمبر بھی ہے جو پاکستان کے ضلع نارووال کا ہے اس کے علاوہ کبوتر کے پروں میں لگی ہوئی مہر پر بھی کافی واویلا کیا گیا۔دوسری جانب پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک کبوتر سے خوفزدہ ہونے پر بھارت کا خوب مذاق اڑایا گیا اور سوشل میڈیا پر عوام نے تو اس معاملے پر بھارتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ دنیا بھر میں اپنا تماشا بنانے کے بعد بالآخر بھارتی حکام کو شرم آہی گئی اور حراست میں لیے گئے معصوم کبوتر کو رہا تو نہیں کیا گیا البتہ اسے جانوروں کی نگہداشت کیلئے قائم ایک نجی ادارے کے حوالے کردیا گیا ہے جس کے مالک کا کہنا ہے کہ پاکستانی کبوترکی خصوصی دیکھ بھال کی جائے گی تاہم ایسا لگتا ہے کہ بھارتی خفیہ ادارے دوران تفتیش کبوتر سے کچھ بھی اگلوانے میں ناکام رہے ہیں اسی لیے اسے جانوروں سے محبت کرنے والے ایک شخص کے حوالے کردیا ہے تاکہ پیارومحبت کے ذریعے اسے رام کیا جاسکے۔