منگل‬‮ ، 24 ستمبر‬‮ 2024 

بوسٹن میں ’مشکوک شخص‘ پولیس کی فائرنگ سے ہلاک

datetime 3  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکہ کے شہر بوسٹن میں پولیس نے ایک ایسے شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے جو انسداد دہشت گردی کے مقدمے میں 24 گھنٹے زیر نگرانی میں تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جب ایف بی آئی اور بوسٹن پولیس اہلکاروں نے اس کا پیچھا کیا تو اس نے اس نے اہلکاروں پرایک بڑی چھری کے ساتھ حملہ کر دیا تھا۔یہ واقعہ منگل کی صبح بوسٹن کے رہائشی علاقے روزلنڈیل میں پیش آیا۔حکام کے مطابق 24 سالہ اسامہ رحیم 24گھنٹے زیرنگرانی تھا۔پولیس اور ایف بی آئی نے اسامہ رحیم کے شدت پسندی یا دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔بوسٹن پولیس کمشنر ولیم بی ایونز کا کہنا ہے کہ وہ شخص ’دہشت گردی سے متعلق کچھ معلومات کے حوالے سے مشکوک‘ تھا تاہم اس کی گرفتاری کا وارنٹ نہیں تھا۔حکام کے مطابق اہلکار اپنے اسلحہ سامنے لائے بغیر بات چیت کے لیے اس کے پاس گئے تھے۔حکام کے مطابق یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ عوام کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے ان کا مقصد اس کو گرفتار کرنا نہیں تھا۔پولیس کے بیان کے برعکس سان فرانسسکو کے ایک مذہبی رہنما ایمان ابراہیم رحیم نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا کہ ان کے بھائی کو اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ ملازمت پر جانے کے لیے بس کا انتظار کر رہے تھے۔ایمان ابراہیم نے لکھا: ’ بوسٹن میں بس سٹاپ پر میرے چھوٹے بھائی اسامہ رحیم کام پر جانے کے لیے بس کا انتظار کر رہے تھے۔ ان کا سامنا بوسٹن پولیس کے تین اہلکاروں سے ہوا اور بعد میں ان کے پیچھے تین بار گولی ماری گئی۔‘ایمان رحیم کا کہنا ہے کہ جس وقت ان کے بھائی کو گولی ماری گئی وہ اپنے والد سے فون پر بات کر رہے ہیں۔’آخری الفاظ جو انھوں نے میرے والد سے کہے جنھوں نے گولیوں کی آواز بھی سنی: مجھے سانس نہیں لے پا رہا۔‘پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس پر حملہ کر نے سے پہلے اس شخص نے بارہا کہنے کے باوجود اپنا ہتھیار نہیں پھینکا۔ولیم ایونز نے بوسٹن گلوب اخبار کو بتایا ’ہمارے اہلکاروں نے اس سے چھری پھیکنے کے پوری کوشش کی۔‘’بدقسمتی سے انھیں ایک جان لینا پڑی۔پولیس کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین اور ویڈیو سے یہ بات واضح ہوجائے گی کہ اہلکاروں نے جب گولی چلائی وہ اپنا دفاع کر رہے تھے، وہ ’فوجی طرز کی چھری‘ لہرا رہا تھا۔مشکوک شخص کو بعدازاں ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی۔بوسٹن پولیس اور ایف بی آئی کی جانب سے اس واقعے کی تفتیش کی جائے گی کہ اہلکاروں کا گولی چلانا درست اقدام تھا یا نہیں۔



کالم



امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان


ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…