نئی دہلی (نیوز ڈیسک)ہندوستان میں مسلمانوں کی حالتِ زار کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ اس کے باوجود مسلمانوں نے گذشتہ دنوں ہندوو ں کے سب سے بڑے مندر کی تعمیر کے لیے زمین عطیہ کرکے مذہبی رواداری کی روشن مثال قائم کردی۔ ہندومت کا یہ دنیا میں سب سے بڑا مندر ہوگا جو پٹنہ میں تعمیر کیا جائے گا۔اس میں بہ یک وقت بیس ہزارافراد جمع ہوسکیں گے۔ مندرکی تعمیر کا منصوبہ مہاویر مندر ٹرسٹ نے تشکیل دیا ہے۔ ٹرسٹ کے سیکریٹری اچاریہ کشور کمار نے بھارتی ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا،’’مسلمانوں نے انتہائی سستے داموں زمین فراہم کرنے کے علاوہ زمین عطیہ بھی کی ہے۔ ان کی مدد کے بغیر مندر کی تعمیر کا منصوبہ شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا تھا۔‘‘مذکورہ علاقے کے ایک سابق پولیس افسر کنال کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے مندر کی تعمیر کے منصوبے پر عمل درامد ممکن بنانے کے لیے مقامی مسلمانوں نے وسیع القلبی اور مذہبی رواداری کا شان دار مظاہرہ کیا ہے، جس کے لیے وہ بلاشبہ تعریف کے مستحق ہیں۔مندر یوپی کے مشرقی چمپارن ضلعے کے علاقے جانکی نگر میں تعمیر کیا جائے گا۔ تعمیراتی عمل کا ا غاز رواں ماہ ہوگا۔ اس منصوبے کے لیے مہاویر مندر ٹرسٹ نے پچاس ارب روپے مختص کیے ہیں۔ٹرسٹ کے سیکریٹری کے مطابق مندر کی تعمیر کے لیے جو جگہ موزوں سمجھی گئی تھی، وہ ہندوو?ں کے علاوہ تین درجن مسلمان خاندانوں کی بھی ملکیت تھی۔ کچھ مسلمانوں نے زمین جذبہ? خیرسگالی کے تحت بلامعاوضہ فراہم کردی جب کہ باقی خاندانوں نے برائے نام معاوضہ لیا۔ اگر یہ لوگ زمین نہ دیتے تو مندر کی تعمیر کا منصوبہ التوا میں چلاجاتا، کیوں کہ پھر تعمیر کے لیے نئی جگہ ڈھونڈنی پڑتی جس میں خاصا وقت صرف ہوتا۔مہاویرمندرٹرسٹ نے جانکی نگر میں دو سو ایکڑ زمین حاصل کی ہے۔ اس میں سے پچاس ایکڑ مسلمان اور ہندو گھرانوں نے عطیہ کی ہے، جب کہ باقی زمین برائے نام قیمت دے کر خریدی گئی ہے۔