جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

نیپال میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں عارضی سکول قائم،تعلیمی سفرپھر شروع

datetime 31  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کھٹمنڈو(نیوزڈیسک) یونیسیف کے مطابق اپریل کے زلزلے سے پہلے ہی نیپال میں اسکول چھوڑنے کی زیادہ شرح ایک بڑا مسئلہ تھا۔نیپال میں اپریل میں آنے والے زلزلے کی وجہ تباہ ہونے والے ہزاروں سکول دوبارہ کھلنے شروع ہوگئے ہیں۔سات اعشاریہ آٹھ شدت کے اس زلزلے کے نتیجے میں آٹھ ہزار سکولوں میں 25 ہزار کلاس روم تباہ ہو گئے تھے اور آٹھ ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک بھی ہوئے تھے۔کھولے جانے والے زیادہ تر سکولوں کو بانس، لکڑی اور ترپال جیسے مواد سے عارضی بنیادوں پر تعمیر کیا گیا ہے۔سکولوں میں ابتدائی طور پر ایسی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی جن سے بچوں کو آفت کے صدمے سے بحالی میں مدد مل سکے۔واضح رہے کہ حکومت نے کھٹمنڈو اور اس کے ملحقہ اضلاع میں زلزلے سے نقصان کے باعث مئی کے مہینے کے لیے تمام سکول بند کر دیے تھے۔اپریل میں آنے والے زلزلے نے ہزاروں لوگوں کو بے گھر کر دیا تھا۔ایک اندازے کے مطابق گورکھا، سندھوپلچوک اور نواکوٹ کے اضلاع میں تقریباً 90 فیصد سکول تباہ ہوگئے تھے۔نیپال کی وزارتِ تعلیم کی ایک اہلکار لاوادیو آوشتھی نے میڈیاکو بتایا کہ ’دو سال تک سکول کی عمارتوں کی تعمیر مکمل کر لی جائے گی لیکن تب تک عارضی طور پر بنائے گئے سکولوں سے ہی گزارہ کرنا پڑے گا۔‘دو سال تک سکول کی عمارتوں کی تعمیر مکمل کر لی جائے گی لیکن تب تک عارضی طور پر بنائے گئے سکولوں سے ہی گزارہ کرنا پڑے گا۔سکول کے اوقات کو مختصر کرنے کے ساتھ بچوں کو ایسی سرگرمیوں میں مصروف رکھا جائے گا جن سے ان کی ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں اور اس سلسلے میں اقوامِ متحدہ نے سکولوں میں تصویری کتابیں اور دیگر اشیا تقسیم کی ہیں۔بچوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے یونیسیف کے ساتھ وابستہ بچوں کی نشونما کی ماہر شیوا بھوسل کا کہنا ہے کہ ’سکولوں میں بچے مختلف قسم کےتفریحی مواد کے ساتھ خود کو مشغول کر کے بہت لطف اندوز ہو رہے ہیں۔‘یونیسیف کے مطابق اپریل کے زلزلے سے پہلے ہی نیپال میں سکول چھوڑنے کی زیادہ شرح ایک بڑا مسئلہ تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…