اسلام آباد(نیوز ڈیسک) “داعش” نے شام کے شہر تدمر پر قبضے کے چند ایام کے بعد وہاں پر قائم تاریخی جیل “تدمر” کی عمارت کو بارودی مواد کے ذریعے مکمل طور پر تباہ کردیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق “داعش” کے جنگجوئوں نے چند روز قبل شامی فوج کے فرار کے بعد “تدمر” شہر اور وہاں پر قائم ایک بڑی جیل پر قبضہ کرلیا تھا۔ شامی فوج کی تحویل میں رہنے والی اس جیل میں قیدیوں کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں۔ ایک اطلاع یہ ہے کہ شامی فوج نے شہر چھوڑنے سے قبل ہی وہاں پر موجود قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کر دیا تھا۔ ایک اطلاع کے مطابق شامی فوج کے فرار کے بعد داعش نے جیل میں بند قیدیوں کو چھوڑ دیا تھا۔ تاہم انسانی حقوق کے مندوب رامی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ جب داعش نے تدمرجیل کو دھماکوں سے تباہ کیا تو اس وقت جیل خالی تھی۔شامی آبزرویٹری کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے “ایایف پی” کو بتایا کہ تدمرجیل کے تمام قیدیوں کو شامی فوج نے شہر چھوڑںے سے قبل ہی دوسری جیلوں میں منتقل کردیا تھا۔انسانی حقوق آبزرویٹری کے مطابق داعشی جنگجوئوں نے ہفتے کے روز دھماکہ خیز مواد کے ذریعے سنہ 1980ئ میں قائم کردہ شامی فوجی جیل کو تباہ کردیا تھا۔ جیل کو دھماکوں سے اڑانے کے لیے تباہ کن بارود کا استعمال کیا گیا ہے۔ داعشی جنگجوئوں نے جیل کے اندر اور اس کے آس پاس بارودی سرنگیں بچھا کرانہیں دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں جیل کی عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی ہے۔خیال رہے کہ داعشی جنگجوئوں نے 10 روز قبل صحرائی شہر تدمرپرقبضہ کیا تھا۔ شامی اپوزیشن کی جانب سے “ٹیوٹر” پر “تدمر” جیل کو تباہ کیے جانے کیقبل اور بعد کی مناظر پر مشتمل تصاویر پوسٹ کی ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں