اسلام آباد(نیوزڈیسک)یمن کے شہرعدن کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم چالیس حوثی جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔العربیہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدن کے گورنر نے اتحادی ممالک کے طیاروں کی بمباری سے چالیس حوثی باغیوں کی ہلاکت، کئی گاڑیوں اور چیک پوسٹوں کو تباہ کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ادھر عدن میں جدید اسلحہ ملنے کے بعد مزاحمتی گروپوں نے باغیوں کے خلاف اہم پیش قدمی کی ہے۔ یمنی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خور مکسر ہوائی اڈے کے قریب مزاحتمی کارکنوں اور منحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفاداروں کے درمیان لڑائی میں 15 باغی ہلاک ہوئے ہیں۔صعدہ گورنری میں مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ شب اتحادی طیاروں نے حوثیوں کے ٹھکانوں پر بھرپور فضائی حملے جاری رکھے ہیں جن میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔ صنعاء میں بھی ایک فوجی اڈے کو اتحادی طیاروں نے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ تلہ فج عطان کے مقام پر باغیوں کے اسلحے ایک بڑے ذخیرے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔دریں اثناء انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت صنعاءمیں حوثی باغیوں نے اینٹی ایئر کرافٹ گنوں کے ساتھ شیلنگ کی ہے جس کے نتیجے میں دسیوں عام شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔ ایمنسٹی کا کہنا ہے
مزید پڑھئے:حرمین شریفین کا محافظ کون، کس نے وہاں خون بہایا؟
کہ باغی آبادی کے اندر دھماکے کررہے ہیں جس کے نتیجے میں عام شہریوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ حوثی اتحادی طیاروں کی بمباری سے بچنے کے لیے شہریوںکو ڈھال کے طورپر استعمال کررہے ہیں اور انہوں نے اسلحہ کے ذخائربھی آبادی میں منتقل کر رکھے ہیں۔