ایتھنز (نیوزڈیسک)ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ انھیں امید ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کا ایک گروپ وقت سے خاصا پہلے ایران کے جوہری پروگرام پر کسی حتمی سمجھوتے پر پہنچ جائےگا۔ یونان کے دورے کے دوران، محمد جواد ظریف نے کہا کہ اگر مذاکرات میں شامل دیگر ملکوں کی جانب سے حد سے زیادہ مطالبات‘ پیش کیے گئے تو سمجھوتا ہونا مشکل ہوجائے گا۔ایران اور وہ گروپ کے پاس جس میں برطانیہ، چین، فرانس، روس، امریکہ اور جرمنی شامل ہیں۔۔ 30 جون تک کا وقت ہے جس کے اندر اندر ایران کے ساتھ حتمی سمجھوتا ہونا ضروری ہے تاکہ ایران کی جوہری سرگرمیاں ترک کرنے کے عوض ایران پر عائد تعزیرات میں نرمی کی جاسکے۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ کےترجمان، جیف رتھکے نے کہا کہ امریکہ اور ا ±س کے ساجھے دار 30 جون کی حتمی تاریخ پر نگاہیں لگائے بیٹھے ہیں، اور وہ مذاکرات کے لیے مزید وقت دینے پر غور کے لیے تیار نہیں۔