جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکیوں کی اکثریت پاکستان میں ڈرون حملوں کی حامی ہے

datetime 29  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(نیوزڈیسک )ان تحفظات کے باوجود کہ ڈرون حملے معصوم شہریوں کی جانیں خطرے میں ڈال دیتے ہیں 58 فیصد امریکیوں نے پاکستان، صومالیہ اور یمن میں شدت پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے ڈرون حملوں کی حمایت کی ہے۔پیو ریسرچ سینٹر کے ایک سروے کے مطابق 58 فیصد امریکی شہریوں نے مذکورہ ممالک میں ڈرون حملوں کی حمایت جب کہ 35 فیصد نے ان حملوں کی مخالفت کی۔پیو سروے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ڈرون حملوں کی حمایت میں سامنے آنے والے امریکیوں کو اگر پارٹی بنیاد پردیکھا جائے تو ان میں 74 فیصد ری پبلکن پارٹی جبکہ 52 فیصد ڈیموکریٹس پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔پیو سروے کے مطابق 48 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ ڈرون حملوں کے نتیجے میں معصوم شہریوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جب کہ 32 فیصد کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے کسی حد تک تحفظات ہیں۔محض 10 فیصد امریکی ایسے تھے جو ڈرون حملوں پر بہت زیادہ تحفظات کا شکار تھے اور جن کا کہنا تھا کہ یہ ڈرون حملے شدت پسند گروپوں کو جوابی کارروائی پر اکسا سکتے ہیں جبکہ 24 فیصد کا کہنا تھا کہ ان حملوں کی وجہ سے امریکا کی ساکھ خراب ہوسکتی ہے۔ایک تہائی سے بھی کم یعنی 29 فیصد کا یہ کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ آیا یہ حملے قانونی ہیں یا نہیں۔واضح رہے کہ امریکی مغوی وارن وائن سٹائن اور ایک اطالوی مغوی جیووانی لو پورٹو رواں برس جنوری میں پاکستان میں القاعدہ کے ٹھکانے پر ڈرون حملے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔صدر بارک اوباما نے ڈرون حملے میں امریکی اور اطالوی شہری کی حادثاتی ہلاکت پر معافی مانگی تھی اور ہلاکتوں کی پوری ذمہ داری اٹھاتے ہوئے واقعہ کا مکمل جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔2009میں صدارت کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد سے امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان کے قبائلی علاقوں سے لے کر یمن اور صومالیہ میں القاعدہ رہنماو¿ں اور دیگر شدت پسند گروپوں کے خلاف ڈرون حملوں پر بہت زیادہ انحصار کیا۔ہیومن رائٹس گروپ اور کچھ قانون دانوں نے ان ڈرون حملوں کی قانونی اور اخلاقی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا ہے، جن کے نتیجے میں متعدد معصوم شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کا یہ سروے رواں ماہ 18۔12 مئی کے دوران کیا گیا، جس میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن اور 50 امریکی ریاستوں میں رہائش پذیر تقریباً 2 ہزار بالغ افراد سے ٹیلی فونک انٹرویوز کیے گئے۔جبکہ اس سروے میں غلطی کے 2.5 فیصد امکانات ہیں۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…