جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

حادثے میں ہلاک بھائی کا چہرہ عطیہ کرنے والی بہن کی متاثرہ شخص سے ملاقات

datetime 29  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) تقریباً 18 سال قبل 1997ءمیں آسٹریلوی شہری رچرڈ نورس کا چہرہ حادثاتی طور پر شارٹ گن چلنے کے باعث ب±ری طرح مسخ ہو گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے متاثرہ شخص رچرڈ نورس کا چہرہ ٹھیک کرنے کیلئے 30 سے زائد آپریشن کئے تاہم وہ اس میں ناکام رہے۔ رچرڈ نورس اس صورتحال سے انتہائی افسردہ تھے۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جب انہوں نے خود کشی کرنے کی بھی ٹھان لی، تاہم تین سال پہلے ایک آسٹریلوی خاندان ان کیلئے رحمت کا فرشتہ بن کر آیا جس نے ٹریفک حادثے میں ہلاک ہونے والے اپنے بیٹے 21 سالہ نوجوان جوشووا ایورسینو کا چہرہ اسے عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن یہاں ایک اور مشکل اس وقت آن کھڑی ہوئی جب ڈاکٹروں نے بتایا کہ دونوں کے چہرے میں صرف 13 فیصد ہی مماثلت ہے جس کی وجہ سے سرجری بظاہر ناممکن ہے۔ تاہم ڈاکٹروں نے اس مشکل ترین کام کو کرنے کا فیصلہ کیا۔ 2012ءمیں ہونے والی دنیائے طب کی اس مشکل ترین سرجری میں 150 ڈاکٹرز نے حصہ لیا۔ چھتیس گھنٹے کی اس طویل ترین سرجری کے بعد رچرڈ نورس کو نیا چہرہ مل گیا۔ ڈاکٹروں نے چھتیس گھنٹے کے اس طویل آپریشن میں نہ صرف اس چہرہ بدلا بلکہ اس کے دانت، زبان اور جبڑے کی بھی سرجری کی تھی۔ رچرڈ نورس تین سال کا عرصہ گزرنے کے بعد مکمل صحت یاب اور اپنے اس نئے چہرے کے ساتھ بھرپور زندگی گزار رہا ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے نوجوان کی والدہ گوین ایورسینو کا غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ میرے خیال سے میں نے اور میرے خاندان نے بالکل ٹھیک فیصلہ کیا تھا۔ اب ہم کسی دوسرے شخص میں اپنے بیٹے کا نہ صرف چہرہ دیکھ سکتے ہیں بلکہ ایک انسانی جان کو بچانے کا ذریعہ بھی بنے ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت انتہائی رقت انگیز مناظر دیکھنے میں ا?ئے جب حادثے میں ہلاک نوجوان کے ورثاء نے رچرڈ نورس سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ہلاک نوجوان کی ہمشیرہ ربیکا نے اس سے کہا کہ ”یہ تو وہی چہرہ ہے جس کے ساتھ وہ پل بڑھ کر جوان ہوئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…