اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وادی کشمیر میں پیلٹ فائرنگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے پر زور دیتے ہوئے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسی انٹرنیسنل نے کہا ہے کہ پیلٹ گن کا استعمال طاقت کے استعمال سے متعلق بین الاقوامی طریقہ کار کے منافی اور بنیادی طور پر غلط اور بے ربط ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسی انٹرنیشنل نے پلہالن پٹن میں پیلٹ فائرنگ سے ایک نو عمر لڑکے کے شدید زخمی اور ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہونے کے تناظر میں ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایمنسی کی بھارتی شاخ کے پروگرامز ڈائریکٹر شمیربابو کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ جموں کشمیر پولیس کئی برسوں سے پیلٹ گن کا استعمال کرتی آئی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کو خاص طور پر انکھوں میں شدید چوٹیں آئی ہیں۔ بیان کے مطابق 21 مئی 2015ءکو پٹن کے پلہالن علاقے میں پولیس کی طرف سے پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں 16 سالہ حامد نذیر بٹ بری طرح سے زخمی اور ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”پولیس کی بنیادی ڈیوتی پرتسدد جرائم کو روکنا اور عوامی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے‘ تاہم ڈیوتی انجام دینے کے دوران انہیں ہر ممکن حد تک عدم تشدد کے ذرائع استعمال میں لانے چاہئے‘ جب ناگزیر وجوہات کی بناءپر طاقت کا استعمال ضروری ہو تو یہ اسی حد تک ہونا چاہئے جتنا کہ ضروری ہو“۔ ایمنسٹی پروگرامز ڈائریکٹر شمیر بابو نے کہا کہ مظاہروں سے نمٹتے وقت پولیس کو تشدد میں شامل لوگوں‘ پر امن مظاہرین اور وہاں سے گزرنے والے راہگیروں میں فرق کرنا چاہئے کسی بھی طرح کی طاقت کا استعمال صرف ان لوگوں پر کیا جانا چاہئے جو تشدد پر آمادہ ہوں اور پولیس کو یہ بات بھی ہمیسہ یقینی بنانی چاہئے۔