جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

جرمنی ،20ہزار افراد کو شہر چھوڑنے کی ہدایت

datetime 27  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(نیوزڈیسک) جرمنی کے شہر کولون میںدوسری جنگ عظیم کے ایک ٹن وزنی بم کو ناکارہ بنانےکےلئے 20ہزار افراد کو شہر چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی اس دوران سکولوں اور نرسریوں کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر بھی بند رہیں گے۔ مطابق جرمنی میں حکام نے کولون شہر میںدوسری جنگ عظیم کے ایک ٹن وزنی بم کو ناکارہ بنانے کےلئے تقریباً 20 ہزار افراد کو ان کے گھر چھوڑنے کے لیے کہا ہے۔شہر میں جنگ کے بعد ہونے والے سب سے بڑے انخلا کے دوران سکولوں اور نرسریوں کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر بھی بند رہیں گے۔رائہل کے علاقے میں ریٹائر ہونے والے اور معذور افراد کے لیے بنائے گئے مراکز میں رہنے والے تقریباً 1100 افراد کو بھی دوسرے لوگوں کے ساتھ محفوظ جگہ منتقل کر دیا گیا ہے۔جرمنی میں ان پھٹے بموں کا ملنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ دوسری جنگِ عظیم کے دوران اتحادی بمباروں نے کولون شہر کو نشانہ بنایا تھا۔ایک ہزار کلوگرام کا یہ بم میولیہم پل کے قریب سے ملا تھا۔ شہر کے حکام نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس دوران جہاز رانی اور فضائی حدود بھی بند ہوں گی۔مقامی میڈیا کے مطابق یہ بم جمعے کو پائپ لائن کی تعمیر کے لیے ہونے والی تیاری کے دوران ملا تھا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک امریکی طرز کا بم ہے جو زمین میں 16 فٹ نیچے دبا ہوا تھا۔ اس بم کے ملنے والے مقام سے ایک کلومیٹر کے دائرے میں علاقے کو خالی کرا لیا گیا ہے، اور وہاں بسنے والے چھ سو رہائشیوں کو بدھ کو وہاں سے نکال دیا گیا۔جرمنی میں ہر سال سینکڑوں ان پھٹے بم دریافت کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر انھیں محفوظ طریقے سے ناکارہ بنا لیا جاتا ہے۔ تاہم 2010 میں ایک بم کو ناکارہ بنانے کی کوشش میں تین اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ 2011 میں جرمنی میں سنہ 1945 کے بعد سے بم کو ناکارہ بنانے کا سب سے بڑا آپریشن کیا گیا تھا، جس میں دوسری جنگ عظیم کے دو بم رائہن دریا میں سے ملے تھے اور انھیں کولبینز میں ناکارہ بنانے کے لیے رکھا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…