منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

دنیا آخری دورمیں داخل،انسانوں کے پاس کتنے سال باقی رہ گئے؟ماہرین کے تحقیق میں حیرت انگیز انکشافات

datetime 25  جون‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ماہرین کی نے خبردار کیا ہے کہ 2100 تک ماحولیاتی آلودگی اور زمین کا درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے زمین ناقابل سکونت ہو سکتی ہے اور درجہ حرارت میں صرف تین ڈگری اضافے کے نتیجے میں حالات تباہ کن ہوجائیں گے جبکہ پانچ ڈگری اضافے سے زمین سے نسل انسانی کا صفایا ہوجائے گا۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین نے اپنی ریسرچ میں بتایا ہے کہ

20 میں سے ایک واقعہ ایسا ہو سکتا ہے جو کم ترین امکانات کے باوجود وقوع پذیر ہو اور اس کے اثرات شدید ترین ہوں۔تحقیق میں شامل پروفیسر ویربھدرن راما ناتھن کا کہنا ہے کہ جب ہم پانچ فیصد امکانات کے ساتھ زبردست اثرات مرتب کرنے والے واقعات کی بات کرتے ہیں تو لوگ اسے مسترد کرتے ہیں لیکن 20 میں سے ایک موقع ایسا ہوگا کہ جس طیارے میں آپ سوار ہوں وہ تباہ ہوجائے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں اسکرپس انسٹی ٹیوٹ آف اوشینو گرافی کے محققین نے ایک ایسا ماڈل بنایا ہے جو زمین کو درپیش حالات کو درست انداز میں سمجھنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے 2017 سے 2100 کے درمیان درجہ حرارت ایک ایک ڈگری اضافے کے ساتھ حسابات نوٹ کیے اور اعداد و شمار کے مطابق زمین پر مرتب ہونے والے ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا۔ماہرین نے اپنی ریسرچ میں 2015 میں پیرس میں ہونے والے معاہدے کا بھی ذکر کیا جس میں مختلف ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ درجہ حرارت کو صنعتی انقلاب سے پہلے کے درجہ حرارت سے صرف 2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رکھا جائے گا یعنی موجودہ درجہ حرارت میں 3.6 ڈگری کمی لائے جائے۔ موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو زمین کے درجہ حرارت میں صرف 1.5 ڈگری کا اضافہ بھی نقصان دہ ہے اور ماہرین نے اس معمولی اضافے کو بھی خطرناک قرار دیا ہے کیونکہ یہ انسانوں اور قدرتی نظام میں نمایاں تبدیلیاں لا کر ماحول کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ معدنی وسائل سے پیدا کیے جانے والے ایندھن کے استعمال اور کاربن کے اخراج میں زبردست کمی لانا ہوگی جبکہ میتھین گیس، ہائیڈرو فلورو کاربن کا اخراج بھی کم کرنا ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…