اسلام آباد(نیوزڈیسک )دنیا بھرمیں جہاں ٹریفک کی پابندی ضروری ہوتی ہے وہیں اس کے تورٹے پر بڑے بڑے جرمانے بھی عائد کئے جاتے ہیں لیکن یورپ میں صرف ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ہی جرمانے نہیں ہوتے بلکہ پیدل چلنے والے کو بھی جرمانے ادا کرنے پڑتے ہیں۔
سست گاڑیوں کا اپنی لین تبدیل کرنا:
سوئٹزرلینڈ نے ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کے تحت 100 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم رفتار سے چلنے والی گاڑی دائیں جانب کی لین سے باہر نہیں آ سکے گی۔ یہ قانون سن 2016 سے نافذ العمل ہوگا اور خلاف وزری کرنے والوں پر بھاری جرمانے بھی عائد کئے جائیں گے۔
پیدل چلنے والوں پر پانی اچھالنا یا درمیانی لین پر جمے رہنا مہنگا پڑسکتا ہے:
برطانیہ میں موٹر وے پر موٹرسائیکل سوار کو بغیر کسی وجہ کے درمیانی لین میں چلتے رہنے پر 1000 پانڈ کا جرمانہ ادا کرنا پڑسکتا ہے جب کہ برطانیہ میں غیرذمہ دارانہ ڈرائیونگ یا پیدل چلتے ہوئے سڑک پر موجود پانی اچھالنے پر بھی 100 پانڈ جرمانہ ہو سکتا ہے۔
خبردار گندی گاڑی مت چلائیں:
رومانیہ میں انتہائی گندی گاڑی چلانا ایک جرم ہےجہاں آپ کو اپنی گاڑی کی نمبر پلیٹ، ہیڈلائٹس یا پچھلی بتیاں صاف نہ رکھنے پرجرمانہ ہوسکتا ہے۔ چلتے چلتے گاڑی کی کھڑکیوں کے شیشے صاف کرنا مت بھولیے گا ورنہ جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔
سردی آنے پر دوسرے ٹائر لگائیں:
آئس لینڈ، آسٹریا، اسٹونیا، فن لینڈ، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک میں سردیوں کے لیے خصوصی ٹائر استعمال کرنے کی ہدایات کی جاتی ہیں۔
یہ گاڑیاں صاف کرنے کی جگہ نہیں:
فن لینڈ کے شہر ہلسنکی شہرکی انتظامیہ سڑکوں پرانتباہی نشانات کے علاوہ انٹرنیٹ اورسوشل میڈیا کے زریعے بھی لوگوں کو بتاتی رہتی ہے کہ جس دن صفائی ہونی ہوتو اس دن ان سڑکوں پر گاڑی نہ لائیں ورنہ گاڑی بھی اٹھالی جاتی ہے اور جرمانہ بھی عائد ہوجاتا ہے۔
دن ہو یا رات بتیاں جلا کہ رکھیں:
سویڈن، نارورے اور ڈنمارک میں ہروقت بتیاں جلائے رکھنا لازم ہے، چاہے آسمان پر سورج پوری طرح چمک رہا ہو اوربھر پور اجالا ہولیکن 2011 سے یورپ بھرمیں ڈے ٹائم رننگ لائٹس کا نظام نصب کیا جا چکا ہے۔ خلاف ورزی کرنے پر بھاری بھرکم جرمانے بھی عائد کیئے جاتے ہیں۔
ایک عینک کافی نہیں:
اسپین میں گاڑی چلانے والے افراد کو ایک نہیں بلکہ دو چشمے ساتھ رکھنا لازم ہوتا ہے، ایک لگانے کے لیے اور دوسرا رکھنے کے لیے ورنہ صرف ایک چشمہ رکھنے پرآپ پرجرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے۔
یورپ میں عجیب ٹریفک قوانین اورجرمانے
28
جون 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں